Saturday, July 27, 2024
پہلا صفحہ خبریں انڈین پنجابی فلم جی وے سوہنیا جی، کی پاکستان میں نمائش پر...

انڈین پنجابی فلم جی وے سوہنیا جی، کی پاکستان میں نمائش پر پابندی عائد

سوشل میڈیا پر شدید عوامی ردعمل کے بعد انڈین پنجابی فلم ’جی وے سوہنیا جی‘ کی پاکستان بھر میں نمائش پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ قبل ازیں پنجاب میں فلم کو نمائش کی اجازت دینے پرپنجاب فلم سینسر ز بورڈ کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ مذکورہ فلم کو پہلے ہی وفاقی فلم سینسرز بورڈ اور سندھ سینسرز بورڈ نے نمائش کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔
واضح رہے کہ پچھلے چند سالوں سے پاکستانی سنیماؤں میں انڈین بولی وڈ فلموں کی بندش کے باوجود انڈین پنجابی فلمیں تواتر سے ریلیز کی جارہی ہیں اور اس حوالے سے حکومت کی کوئی واضح پالیسی موجو د نہیں ہے۔ انڈین پنجابی فلموں کی آڑ میں بعض ایسی پنجابی فلمیں بھی ریلیز کی جارہی ہیں جو کہ نظریہ پاکستان اور اساس کے خلاف ہوتی ہیں۔
جمعہ 16 فروری کو دنیا بھر میں ریلیز کی جانے والی انڈین پنجابی فلم جسے سندھ اور اسلام آباد کے بورڈز نے دو قومی نظریے اور اسلام دشمنی پر مبنی قرار دے کر بین کردیا تھا لیکن پنجاب سینسرز بورڈ کو اس فلم میں ایسا کچھ نظر نہیں آیا اور فلم کو بنا قطع و برید کے نمائش کی اجازت دے دی گئی تھی۔

Jee Ve Sohneya Jee

انڈین پنجابی فلم ’جی وے سوہنیا جی‘ میں پاکستانی اداکار عمران عباس نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔
فلم کا ہیرو مسلمان دکھایا گیا ہے، جس کا نام علی پرویز ہے اور اسی نام کا ایک دہشت گرد برٹش پولیس کو مطلوب ہے۔ یہ کردار عمران عباس نے ادا کیا ہے۔ علی پرویز کا تعلق پنجاب کے ضلع اوکاڑہ کے ایک قصبے فرید کوٹ سے دکھایا گیا ہے۔ انٹر نیشنل میڈیا میں فرید کوٹ کو توجہ اس وقت ملی جب بھارتی پروپیگنڈے کے نتیجے میں اجمل قصاب کو اس شہر کا باسی دکھایا گیا۔
فلم کی ہیروئن مہر (سمی چھل) انڈین پنجاب سے ہے جس کی ملاقات حادثاتی طور پر لندن میں پاکستانی بوائے علی پرویز سے ہوتی ہے۔ علی اس کی محبت میں اس قدر گھائل ہوجاتا ہے کہ اس سے اپنا مسلمان اور پاکستانی ہونا چھپاتا ہے اور اسے بتاتا ہے کہ وہ سربجیت سنگھ ہے۔

فلم میں جابجا یہ دکھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ دونوں ملکوں کی تقسیم سے پنجابی سب سے ذیادہ متاثر ہوئے ہیں لہٰذا بارڈر کی تخصیص ختم کرکے دونوں ملکوں یا کم ازکم پنجاب کو ایک ہوجانا چاہیے۔ جن لوگوں نے فلم نہیں دیکھی، وہ فلم کا ٹریلر دیکھ کر بھی یہ سب باریکیاں محسوس کرسکتے ہیں۔
فلم کے ایک منظر میں جب علی سے پوچھا جاتا ہے کہ وہ سکھ محبوبہ سے شادی کے لیے نکاح کرے گا یا لاواں یعنی سکھ رسومات کا سہارا لے گا تو وہ کہتا ہے کہ میں دونوں طریقے اپناؤں گا۔
فلم کے ایک منظر میں علی کا انڈین دوست سربجیت سابی اسے کہتا ہے کہ اب کشمیر کے بعد تمہاری آنکھ چندی گڑھ پر بھی ہے۔
بہرحال فلم میں کئی مکالموں اور مناظر کو قابل اعتراض قرار دے کر اس کی نمائش پر پاکستان بھر میں پابندی عائد کردی گئی ہے۔ پنجاب کے کئی سنیما گھروں نے رضاکارانہ طور پر پہلے ہی اس فلم کی نمائش سے انکار کردیا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

متعلقہ پوسٹس

ہمایوں سعید اور ثمینہ کی شادی کے حوالے سے بڑا انکشاف

ٹی وی اور فلم کے سینئر ڈائریکٹر سکندر شاہ نے اپنے حالیہ انٹریو میں سپراسٹار ہمایوں سعید اور ان کی اہلیہ...

عیدالاضحی پر کس پاکستانی فلم نے شائقین کو کیا متاثر اور کون رہا ناکام؟

عید الاضحی پر ریلیز ہونے والی فلموں نے توقعات کے مطابق بزنس نہیں کیا۔ حالانکہ فلموں کے بے پناہ رش کے...

عمروعیار، آ نیو بگنینگ، کیسی فلم ہے؟

سب سے پہلے صاف اور سیدھی بات، اس عید پر ریلیز ہونے والی چاروں پاکستانی فلموں عمروعیار، آ نیو بگنینگ، ابھی،...
- Advertisment -

مقبول ترین

ہمایوں سعید اور ثمینہ کی شادی کے حوالے سے بڑا انکشاف

ٹی وی اور فلم کے سینئر ڈائریکٹر سکندر شاہ نے اپنے حالیہ انٹریو میں سپراسٹار ہمایوں سعید اور ان کی اہلیہ...

عیدالاضحی پر کس پاکستانی فلم نے شائقین کو کیا متاثر اور کون رہا ناکام؟

عید الاضحی پر ریلیز ہونے والی فلموں نے توقعات کے مطابق بزنس نہیں کیا۔ حالانکہ فلموں کے بے پناہ رش کے...

عمروعیار، آ نیو بگنینگ، کیسی فلم ہے؟

سب سے پہلے صاف اور سیدھی بات، اس عید پر ریلیز ہونے والی چاروں پاکستانی فلموں عمروعیار، آ نیو بگنینگ، ابھی،...

سید نور نے چوڑیاں 2، بنانے کا اعلان کردیا

فلمی شائقین کے لیے یہ خبر کسی دھماکے سے کم نہ ہوگی کہ سید نور نے ایک بار پھر لاہور کی...

ریسینٹ کمنٹس