Thursday, September 19, 2024
پہلا صفحہمضامینبچوں سے لے کر بڑوں تک کو اپنا گرویدہ بنانے والی مقبول...

بچوں سے لے کر بڑوں تک کو اپنا گرویدہ بنانے والی مقبول زمانہ فلم سیریز، جراسک ورلڈ ڈومینین

عمومی طور پر فلم کی اصناف میں مزاحیہ، رومانوی، ایکشن، سنسنی خیز، ڈراﺅنی، ڈرامہ، فکشن، سائنس فکشن اور فینٹسی شامل ہیں، یوں جیسے فلم کی اصناف مختلف ہوتی ہیں، انہیں دیکھنے والے شائقین بھی مختلف ہوتے ہیں اور ان شائقین کی پسند نا پسند کا معیار مختلف ہوتا ہے۔ کچھ فلمیں بچوں کو بہت پسند جبکہ بڑوں کے لیے بیزاریت کے سوا کچھ نہیں ہوتیں لیکن فلمی دنیا کی تاریخ میں کچھ ایسی فلمیں بھیہیں جنہوں نے بیک وقت بچوں اور بڑوں کو اپنا گرویدہ بنا لیا۔ ایسی ہی فلموں میں ’جراسک پارک‘ ہے۔ ہالی وڈ کی سائنس فکشن ایکشن فلم 1993 میں ریلیز ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا کی پسند بن گئی۔ یہ فلم اس قدر کامیاب ہوئی کہ پروڈکشن کمپنی نے اسے ایک سیریز میں منتقل کر دیا۔ اب تک اس سیریز کی پانچ فلمیں آچکی ہیں جبکہ چھٹی فلم جراسک ورلڈ ڈومینین، 10 جون کو سنیما گھروں کی زینت بن رہی ہے۔ پاکستان میں اس موسٹ اویٹڈ فلم کی نمائش سنے پیکس میڈیا کے توسط سے ہورہی ہے۔

جراسک پارک سیریز کی پچھلی پانچ فلمیں مجموعی طور پر باکس آفس پر 5 بلین ڈالر کے قریب کمائی کر چکی ہیں جبکہ ان کا بجٹ صرف 549 ملین ڈالر کے لگ بھگ تھا۔ جراسک پارک سیریز کی پہلی فلم کا بجٹ 63 ملین ڈالر جبکہ کمائی 1.6 بلین ڈالر سے زیادہ رہی۔ دنیا بھر میں مقبولیت کے جھنڈے گاڑنے والی اس فلم نے پیسے اور شہرت کے ساتھ فلمی دنیا کے بڑے بڑے اعزازات بھی اپنے نام کیے، جن میں 3 آسکرز بھی شامل ہیں۔
جراسک پارک، فلم کا جادو اس قدر سر چڑھ کر بولا کہ بعدازاں اس پر متعدد کتابیں اور ناولز لکھے گئے۔ کارٹون، ویڈیو گیمز، تھیم پارکس اور لائیو تھیٹر بھی بنائے گئے۔ جراسک پارک سیریز کی شروعات معروف امریکی ڈائریکٹر اسٹیون اسپیل برگ کی ڈائریکشن میں ہوئی۔

اس فلم میں آپ جیمز بانڈ اور مشن امپاسیبل والا ایکشن، فاسٹ اینڈ فیوریئس والی رفتار اور جراسک ورلڈ کا تھرل اور ایڈوینچربیک وقت انجوائے کرسکیں گے

جراسک پارک، کی ریلیز کے بعد دنیا نے پہلی بار ڈائینوسارزکا تصور کیا۔ اس فلم میں ڈائینوسارز کو پیش کرنے کے لیے اسٹیون اسپیل برگ نے خصوصی طور پر دو ماہرین کی خدمات حاصل کیں، جن میں جیک ہارنر نے ڈائینوسارزکی وضع قطع اور رویوں کے بارے میں کافی کام کیا جبکہ دوسری طرف رابرٹ ٹی بیکر نے ڈائینوسارز کی حرکات کے بارے میں اینی میٹرز کو آگاہی فراہم کی۔ فلم کا مرکزی کردار ڈاکٹر ایلن گرانٹ کا رول پہلے مشہور امریکی اداکار ہیریسن فورڈ کو دیا جارہا تھا لیکن انہوں نے یہ آفر ٹھکرا دی۔ دوسری طرف ڈاکٹر آئن میلکولم کا رول اداکار جم کیری کو مل رہا تھا اور انہوں نے تو اس کا آڈیشن بھی دے دیا تھا لیکن فلم کے پروڈیوسر کو اس کردار کے لیے جیف گولڈبلم پسند آگئے۔ ڈاکٹر جان ہیمنڈ کا رول بھی پہلے شان کانری کو آفر کیا گیا لیکن ان کے انکار کے بعد رچرڈ ایٹنبرو کو دیا گیا جواس فلم سے 15سال قبل اداکاری چھوڑچکے تھے۔ ڈاکٹر ایلی سیٹلر کا کردار پہلے سینڈرا بلاک، گوونتھ پالٹرو اور جولین مورے جیسی بڑی اداکاراﺅں کو دیا جا رہا تھا لیکن حتمی طور پر یہ کردار لورا ڈیرن کو مل گیا۔
فلم میں بچوں کے کرداروں کی بات کریں تو پہلے لیکس مرفی کے کردار کے لیے امریکی اداکارہ و آرٹسٹ آریانا رچرڈز کو آڈیشن کے لیے بلایا گیا اور اس موقع پر انہیں چیخنے کو کہا گیا تو وہ کچھ یوں چیخیں کہ ڈائریکٹر اسٹیون اسپیل برگ نے انہیں فوراً ہی منتخب کر لیا۔ اسی طرح ٹم مرفی کا کردار نبھانے والے جوزف میزیلو ڈائریکٹر اسٹیون اسپیل برگ کی 1991میں بننے والی ایک فلم کے لیے آڈیشن دینے گئے تھے لیکن اس وقت وہ ناکام رہے تاہم جراسک پارک، کے لیے انہیں فوراً ہی کاسٹ کر لیا گیا۔

جراسک پارک، کا لوگو فلم میں جگہ جگہ دکھائی دیتا ہے جو پروڈکشن کمپنی یعنی فرنچائز کا سمبل بھی ہے۔ یہ سمبل امریکی گرافک ڈیزائنر چپ کڈ نے بنایا تھا جنہوں نے یہ لوگو بنیادی طور پر نیویارک کے نیچرل ہسٹری آف میوزیم سے خریدی ایک کتاب سے اخذ کیا تھا۔ 1993 میں ریلیز ہونے والی فلم جراسک پارک، کی بے انتہا مقبولیت اور کامیابی کے بعد یونیورسل اسٹوڈیو نے مائیکل کرکٹن کو اپنی پہلی کتاب جراسک پارک، کا سیکوئل لکھنے کے لیے بہت زیادہ رقم دی۔

اس سیریز کی دوسری فلم ’دی لوسٹ ورلڈ: جراسک پارک،1997 میں ریلیز کی گئی۔ پہلی دو فلموں کی شاندار کامیابی کے بعد سیریز کی تیسری فلم ’جراسک پارک تھری‘ کے نام سے سال 2001 میں ریلیز کی گئی۔
’جراسک پارک‘ سیریز کی تین فلمیں مکمل ہونے کے بعد اس سیریز کی چوتھی فلم ’جراسک ورلڈ‘ 2015 میں ریلیز کی گئی تھی جو نئی ٹرائلوجی کی پہلی فلم تھی۔ 2018 میں اس کا پانچواں حصہ منظر عام پر آیا۔ جراسک ورلڈ: فالن کنگڈم، میں بھارتی اداکار عرفان خان نے بھی کام کیا۔

جراسک ورلڈ ڈومینین، ممکنہ طور پر ’جراسک ورلڈ‘ سیریز کی آخری فلم ہوگی، جس کے بعد اس فرنچائز کی نئی ٹرائلوجی بنانے پر کام شروع ہوگا۔
جراسک ورلڈ ڈومینین، میں ڈائینوسارز کو پچھلی فلموں کے مقابلے میں ذیادہ خطرناک دکھایا گیا ہے۔ اس بار ڈائینوسارز کی ایک نسل کے خاص پرندوں کو بھی دکھایا گیا ہے جو کہ ہیلی کاپٹر کی رفتار سے اڑان بھر کر جہازوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس حصے میں ڈائینوسارز اور ان کے بچوں کو موٹر سائیکلز اور کاروں سے زیادہ تیز بھاگ کر انسانوں کو نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ یعنی ایک ہی فلم میں آپ جیمز بانڈ اور مشن امپاسیبل، والا ایکشن، فاسٹ اینڈ فیوریئس والی رفتار اور جراسک ورلڈ کا تھرل اور ایڈوینچربیک وقت انجوائے کرسکیں گے۔

جراسک ورلڈ ڈومینین، کی کہانی ایملی کارمیکائل نے لکھی ہے جب کہ اس کی ہدایات کولن ٹریوورو نے دی ہیں، جنہوں نے پہلے بھی اس فرنچائز کی فلموں کی ہدایات دی ہیں۔اس فلم میں کرس پراٹ اور برائس ڈیلس ہاورڈ کے ساتھ پچھلی فلموں کے سبھی اہم اداکار ایک ساتھ نظر آئیں گے۔ فلم کے دیگر اہم اداکاروں میں
لورا ڈرن، جیف گولڈ بلم، سیم نیل، بی ڈی وونگ، عمر سائی، ازابیلا سرمن، جسٹس اسمتھ اور ڈینییلا پنیڈانمایاں ہیں۔ لوراڈرن، جیف گولڈ بلم اور سیم نیل، جراسک پارک ٹرائیلوجی کے بعد دوبارہ اس سیریز کا حصہ بنے ہیں۔

یہ فلم فالن کنگڈم، کے واقعات کے چار سال بعد ترتیب دی گئی ہے اور ڈائینوسارز اب پوری دنیا میں انسانوں کے شانہ بشانہ رہ رہے ہیں۔ کہانی میسی لاک وڈ (ایزابیلا سرمن) کے ساتھ ایک ڈائینو سار( بلیو) کے بچے کے اغوا سے شروع ہوتی ہے۔ جس کی بازیابی کے لیے کراس پراٹ اور برائس ڈیلس ہاورڈ نکلتے ہیں۔ دوسری جانب لورا ڈرن اور سیم نیل، کا اسی مشن کے دوران اتفاق سے سامنا ہوتا ہے اور پرانی محبت پھر سے جاگ جاتی ہے۔ جیف گولڈ بلم ایک لیبارٹری میں ملازمت کرتا ہے جہاں حیوانی خلیوں کی ہیئت تبدیل کرنے پر کام ہوتا ہے۔ اس ادارے کا سربراہ کیمبل اسکاٹ ہے جودنیا کو تباہی سے دوچار کرنے کے ایک خطرناک منصوبے پر کام کررہا ہے۔ کراس پراٹ، برائس ڈیلس ہاورڈ، لورا ڈرن، سیم نیل اور جیف گولڈ بلم مشترکہ حکمت عملی سے کیمبل کے منصوبے کو ناکام بناتے ہیں اور بلیو کے بچے کی بازیابی کے ساتھ میسی لاک ووڈ کو بھی تلاش کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

متعلقہ پوسٹس
- Advertisment -

مقبول ترین

ریسینٹ کمنٹس