Tuesday, May 20, 2025
پہلا صفحہمضامینکراچی سے ختم ہونے والے 100 سے زائد سنیماگھروں کا نوحہ

کراچی سے ختم ہونے والے 100 سے زائد سنیماگھروں کا نوحہ

ایک زمانہ تھا کہ کراچی جیسے بڑے اور گنجان آبادی والے شہر میں سنیماؤں کا جال بچھا تھا۔ مضافاتی علاقوں میں واقع سائیڈ سنیما گھر بھی اس قدر وسیع اور کشادہ ہوا کرتے تھے کہ انہیں دیکھ کر رشک آتا تھا۔
ستر کی دہائی میں صر ف کراچی میں سو کے لگ بھگ سنیماز ہوا کرتے تھے۔ جن کی طویل فہرست ہے۔
کورنگی اور لانڈھی جیسے مضافاتی علاقے میں نسرین، زینت، نسیم، لالہ زار، شیش محل، غالب، مہر، نرگس، مہتاب، مسعود، اور اسٹیشن سنیما ہوا کرتے تھے۔
ساتھ ہی واقع ملیر میں پکاڈلی، کیسینو، گلستان، گلشن، سنگیت، اور نفیس سنیما ہوا کرتے تھے۔

شاہ فیصل کالونی میں شمع، شبنم، ڈرگ روڈ پرامپیریل، پی اے ایف سنیما، ماڈل کالونی میں گلزار، اورایئر پورٹ کے علاقے میں لگژری سنیما تھا۔
فردوس، نیرنگ، لیاقت آباد، بدر، اور نگینہ، کیماڑی میں، اورنگی ٹاؤن میں میٹرو، شہزاد، پیلس، پاپوش نگر میں لبرٹی، صبا، شیریں، نیو کراچی، چمن سنیما بڑابورڈ، کرن سنیما پاک کالونی، سبزی منڈی کے بالمقابل چاندنی سنیما، لیاری کے علاقے ماڑی پور روڈ پر واقع کراؤن سنیما، ڈیلکس، ناظم آباد میں واقع لبرٹی، نایاب، مسرت، ریجنٹ، ریلیکس، شالیمار، سائٹ ایریا میں دلشاد، شیرشاہ میں ڈیلائٹ، رنگ محل، راج محل، ڈالمیا روڈ پر ڈرائیون سنیما، نیپئر روڈ پر راکسی، کمار، سپر، نگار، نور محل، قسمت، سول ہسپتال روڈ، لسبیلہ چوک پر سوسائٹی، تین ہٹی پر واقع فلمستان، ناولٹی، فیڈرل بی ایریا میں ارم ، اوپیرا، عرشی، گلیکسی، بہادر آباد میں امبر، ہالی وڈ، صنم، بھینس کالونی، اورخیام سنیما نرسری، میں واقع تھا۔

ادھر شہر کے مرکزی سنیماؤں کی بات کریں تو مارسٹن روڈپر واقع گوڈین، افشاں، نشیمن، ایروز، جوبلی، ریوالی، کوہ نور، قیصر، صدر کے علاقے میں اوڈین، ریگل، پیراڈائز، پیلس، ریکس، ریو، کیپیٹل، گارڈن روڈ پربمبینو، لیرک، اسٹار، اسکالا، رینو، ایم اے جناح روڈ پرنشاط، پرنس، کیپری، پلازہ، تاج محل، لائٹ ہاؤس، ناز، میجسٹک، جیسے خوب صورت اور دلکش سنیما گھر ہوا کرتے تھے۔
کینٹونمنٹ کے تحت چلنے والے سنیماؤں کی بھی اچھی خاصی تعداد ہوا کرتی تھی جن میںپی این ایس کے تحت چلنے والے سنیماز میں پی این ایس شفا، دلاور، ڈاکیارڈ روڈ، کارساز، بہادر اورہمالیہ شامل تھے۔
آج بدقسمتی سے کراچی سمیت ملک کے دوسرے شہروں سے سنگل اسکرین سنیماؤں کا تقریباً خاتمہ ہوچکا ہے۔ بچھے کچھے سنیماؤں کی حالت زار بیان سے باہر ہے۔
کبھی یہ سنیما ہاؤسز غریب اور متوسط طبقے کی واحد تفریح ہوا کرتے تھے لیکن اب اس طبقے سے تفریح کا یہ حق بھی چھین لیا گیا ہے۔ ملک سے سنیما کلچر کا تقریباً خاتمہ ہوگیا ہے اور اب یہ صرف ایلیٹ کلاس کی عیاشی بن کر رہ گیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

متعلقہ پوسٹس
- Advertisment -

مقبول ترین

ریسینٹ کمنٹس