Tuesday, May 20, 2025
پہلا صفحہباکس آفسعیدالفطر پر فلموں کا مایوس کن بزنس۔ کیا لاک ڈاؤن کے بعد...

عیدالفطر پر فلموں کا مایوس کن بزنس۔ کیا لاک ڈاؤن کے بعد اب سنیماگھر شٹ ڈاؤن دیکھیں گے

سال رواں 2025کی عیدالفطر پاکستانی باکس آفس کے لیے ایک بھیانک خواب ثابت ہوئی۔
اس عید پر ریلیز ہونے والی پاکستانی فلموں سمیت ہالی وڈ اور بھارتی فلموں نے بھی توقعات کے مطابق بزنس نہیں کیا۔
بھارتی فلموں کی پاکستانی سنیماؤں پر اجارہ داری کے حوالے سے ایک حیران کن انکشاف یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ڈسٹری بیوٹرز کی جانب سے بعض بھارتی فلموں کے ٹکٹس عوام میں مفت تقسیم کیے گئے تاکہ ان فلموں کی نمائش اور ذیادہ شوز کا جوازفراہم کیا جاسکے تاہم اس کے باوجود بھارتی فلمیں توقع کے مطابق رش نہ لے سکیں۔ باکس آفس کی اس ابتر صورت حال میں ملک بھر کے سنیما گھروں کو عید کے تیسرے روز ریسکیو کے طور پر دی لیجنڈ آف مولا جٹ، دوبارہ لگانا پڑگئی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سال عیدالفطرپر درجن بھر نئی پاکستانی، ہالی وڈ، انڈونیشین، اور بھارتی پنجابی فلمیں نمائش کے لیے پیش کرنے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن اس کے باجود مذید ری ریلیز فلمیں اناؤنس کرکے ناصر ف مقامی فلموں کے بزنس کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی بلکہ اس عمل سے غیرملکی فلموں کا بزنس بھی تباہ کردیا گیا۔
عیدالفطر پر اے آر وائی فلمز کی جانب سے اچانک کئی سال پرانی فلمیں پنجاب نہیں جاو¿ں گی، جوانی پھر نہیں آنی ، اور سیکوئل سمیت ٹچ بٹن، کی ری ریلیز کی گئی لیکن یہ تجربہ مکمل طور پر ناکام رہا۔

ہم فلمز نے اس عید پر ایکٹر کم ڈائریکٹر شاز خان کی ایکشن مووی ’مارشل آرٹسٹ‘ ریلیز کی اور اس کے

مقابل پرانی بھارتی فلم کیری آن جٹاتھری، لگادی۔ نتیجتاً ان دونوں فلموں کو باکس آفس پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
ایک اور تقسیم کار ادارے ڈسٹری بیوشن کلب نے پنجابی فلم عشق لاہور، ریلیز کی اور اپنی ہی فلم کے مقابلے میں دو بھارتی فلمیں لگادیں۔
ہماری سورسز کے مطابق بھارتی فلموں کے لیے عوام کی عدم دلچسپی کے پیش نظر ان فلموں کے ٹکٹس عوام میں مفت تقسیم کیے گئے اور انہیں فیملی کے ساتھ مفت میں فلم دیکھنے کی پیش کش کی گئی۔ اس پیش کش پر بھی عوام نے ذیادہ دھیان نہیں دیا اور بھارتی فلموں کے شوز فل نہ ہوسکے۔ اس کی بڑی وجہ یہ رہی کہ کیری آن جٹاتھری، دو سال قبل عوام کی بڑی تعداد دیکھ چکی تھی اور اس فلم کا ماسٹر پرنٹ بھی ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر دستیاب ہے۔ اسی طرح دلجیت دوسانجھ کی ایک اور پرانی فلم سردار جی ٹو، کا بھی حال رہا۔ یہ فلم بھی ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر موجود ہے۔
اگر پاکستانی فلموں کی بات کی جائے تو عید پر شوز کی تعداد کے اعتبار سے پہلے نمبر پر ’قلفی‘ ‘ رہی۔ جس کی کاسٹ میں جاوید شیخ، ثنا، شامل خان، سعیدہ امتیاز اور شہروز سبزواری جیسے اسٹارز شامل ہیں۔ اس فلم کی ڈیجیٹل میڈیاپروموشن بھی زبردست رہی لیکن ان سب کے باوجود فلم کی اوور آل رپورٹ نے قلفی، کو باکس آفس پر جمنے نہیں دیا۔
عید کے دوسرے روز سے ہی فلم کے شوز میں کمی دیکھی گئی اور بالاخر عید کے تیسرے دن کے اختتام پر قلفی، کے شوز پہلے دن کے مقابلے میں 20فیصد رہ گئے۔
عید کے تین دنوں میں قلفی، کے گراس باکس آفس کلیکشنزصرف 45لاکھ کے لگ بھگ ہیں۔ اور یہ اس عیدپر ریلیز ہونے والی کسی بھی پاکستانی فلم سے ذیادہ ہے۔ یعنی ان کم زور فگرز کے ساتھ بھی قلفی، کلیکشنزکے اعتبار سے پہلے نمبر پر ہے۔

دوسرے نمبر پر شوز کی تعداد اور بزنس فگرز کے اعتبار سے مارشل آرٹسٹ، رہی۔ عید کے دوسرے ہی دن اس فلم کے شوز کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔
عید کے تین دنوں میں اس فلم کا گراس بزنس 25لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ یہ فلم انگریزی زبان میں بنائی گئی ہے جسے اردو ڈبنگ کے ساتھ ریلیز کیا گیا ہے تاہم ساؤنڈ اور ڈبنگ ایشوز کی وجہ سے یہ فلم اپنا تاثر چھوڑنے میں ناکام رہی۔ اس فلم کے ہیرو اور ڈائریکٹر شاز خان ہیں جبکہ فاران طاہر اور صنم سعید بھی کاسٹ میں نمایاں ہیں۔
تیسرے نمبر پر پنجابی فلم عشق لاہور، رہی جس کے شوز ایڈوانس میں ہی بک کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔ لاہور میں اس فلم کے لیے ایک سنگل اسکرین سنیما شبستان کو رینٹ پر حاصل کرکے مذکورہ سنیما میں فلم کی سولو نمائش کی گئی ہے۔ جہاں ٹکٹ کی پرائس بھی کم رکھی گئی ہے۔ ڈسٹری بیوشن کی ناقص حکمت عملی کے سبب یہ فلم کراچی سرکٹ میں ریلیز نہ کی جاسکی۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ سنیماو¿ں نے کراچی میںپنجابی فلم کا بزنس نہ ہونے کا جواز بتاکر یہ فلم لگانے سے انکار کیا۔
اس فلم کی کاسٹ صائمہ، جاوید شیخ، التمش بٹ اور شمعون عباسی جیسے اداکاروں پر مشتمل ہے۔
عشق لاہور، عید کے تین دنوں میں 15لاکھ کے لگ بھگ بزنس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

اُردو فلم لمبی جدائی، عید ریلیزز میں چوتھے نمبر پر رہی۔ فلم کی نئی کاسٹ اور مناسب پروموشن نہ ہونے کے سبب اس فلم کو بھی سنے گوورز کی توجہ نہ مل سکی۔ بابر علی کے علاوہ فلم میں کوئی مقبول اور ورتھی ایکٹر نہیں ہے۔ نوے کی دہائی کے کنوینشنل سنیما کو زندہ کرنے کی یہ کوشش باکس آفس پر پزیرائی سے محروم رہی۔ عید کے تین دنوں میں لمبی جدائی، کے مجموعی کلیکشنزبارہ لاکھ کے لگ بھگ ہیں۔

عیدریلیزز میں پانچویں نمبر پر ایکشن مووی ’کبیر‘رہی۔ اس فلم کی کاسٹ میں ذیادہ تر ٹی وی کے چہرے دکھائی دیتے ہیں۔ جن میں انعم تنویر، سکینہ خان، عدنان شاہ ٹیپو اور جہانگیر جانی شامل ہیں۔
کبیر، کو ساؤنڈ مکسنگ کے ایشوز کی وجہ سے ریلیز کے پہلے ہی روز کئی سنیماؤں سے اتار لیا گیا۔ صرف کراچی میں اس فلم کے چند شوز بہتر گئے۔ اس فلم نے بمشکل آٹھ لاکھ کا بزنس کیا اور عید کے تیسرے روز محض کچھ سنیماؤں میں چند شوز تک محدود ہوکر رہ گئی ہے۔
پاکستانی فلموں کی اس ابتر صورت حال کا فائدہ دی لیجنڈ آف مولا جٹ، کو ہوا جس نے عید کے تیسرے دن نئی پاکستانی فلموں کے شوز کا خلا پورا کردیا اورایک بار پھر زبردست کلیکشزکرنے میں کامیاب رہی۔
عید ریلیزز میں شامل ہالی وڈ فلموں میں آ مائن کرافٹ مووی، پہلے نمبر پر رہی۔ تاہم اس فلم نے بھی پچھلی عیدوں کے مقابلے میں رش نہیں لیا۔ فلم کی حاضری چالیس اور پچاس فیصد کے لگ بھگ رہی۔
دوسرے نمبر پر سنو وائٹ، رہی۔ جس کا اردو ورژن بھی ریلیز کیا گیا۔ اس فلم کا اردو ورژن ذیادہ دیکھا گیا۔ اس فلم کی حاضری چالیس فیصد کے آس پاس رہی۔
ہالی وڈ کی دیگر نئی فلموں میں بزنس کے اعتبار سے تیسرے نمبر پر لاکڈ، رہی۔دی بٹر ٹیسٹ، کچھ ذیادہ بہتر نہ کرسکی۔

ان کے علاوہ کچھ پرانی ہالی وڈ فلموں نے عید پر بھی اپنا اثر برقرار رکھا جن میں موفاسا، وولف مین، کیپٹن امیریکا، سمائیل ٹو، نوووکین، اور مکی 17، ان دا لوسٹ لینڈز، قابل ذکر ہیں۔
انڈین فلموں کے بزنس کا جہاں تک تعلق ہے تو عید پر سب سے ذیادہ شوزدلجیت دوسانج کی سردار جی ٹو، کو ملے اور رش بھی اس فلم پر ذیادہ دکھائی دیا۔ تاہم اس پنجابی فلم کی حاضری بھی 40 فیصد سے ذیادہ نہیں رہی۔
دلجیت دوسانج اسٹارر کیری آن جٹا تھری، کا نتیجہ عید سے دو روز قبل ہی سامنے آچکا تھا لہٰذا اس فلم کو عید پر بہتر شوزاور رش نہ مل سکا۔ اس فلم کی حاضری صرف 30فیصد رہی۔
عید پر ریلیز ہونے والی تین نئی انڈین پنجابی فلموں میں تینوں گھوڑی کنے چڑھایا، کی حاضری صرف 35 فیصد رہی۔ جبکہ مٹھڑے، اور لیکھ، مکمل ڈیزاسٹر ثابت ہوئیں۔ بیشتر سنیماؤں نے ان دونوں فلموں کو دوسرے دن ہی اتاردیا۔
اس عید پر اگر کسی فلم نے حیران کن بزنس کیا ہے تو وہ انڈونیشن ہارر مووی ’المرہم‘ ہے جو انڈر ڈاگ، ثابت ہوئی۔ اس فلم کو عید کے پہلے دن بہت کم شوز دیے گئے تھے تاہم پہلے دن کے کلیکشنز کو دیکھتے ہوئے دوسرے اور تیسرے دن اس فلم کے شوز میں چار گنااضافہ دیکھا گیا۔
عید کے تین دنوں میں اس فلم کے کلیکشنز اسی لاکھ سے ذیادہ ہوچکے ہیں۔
اس عید کے نتائج سے مقامی فلم میکرز، ڈسٹری بیوٹرز اور سنیما مالکان میں مذید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ امکان ہے کہ آنے والے دنوں میں سنیما انڈسٹری کا بحران شدت اختیار کرجائے گا۔ جس کے نتیجے میں مذیدملٹی پلیکسز اور سنیماز شٹ ڈاؤن ہونے کا اندیشہ ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

متعلقہ پوسٹس
- Advertisment -

مقبول ترین

ریسینٹ کمنٹس