ایم سی بی بینک لمیٹڈ نے نے 30 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والی نو ماہ کی مدت کے لیے اپنے مالیاتی نتائج کا اعلان کیا ہے، جو تمام اہم شعبوں میں بہترین کارکردگی کی عکاسی کرتا ہے۔ایم سی بی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے مورخہ 23 اکتوبر 2024 کو میاں محمد منشاءکی سربراہی میں منعقدہ اجلاس میں بینک کے عبوری مالیاتی گوشواروں کی منظوری دی اور تیسرے عبوری کیش ڈیویڈنٹ 9روپے (90 فیصد ) فی حصص کا اعلان بھی کیا۔ اس سے نو مہینوں کے لیے کل کیش ڈیویڈنڈ 27 روپے فی شیئر (270 فیصد) ہو جاتا ہے۔
ایم سی بی بینک نے متاثر کن ترقی کا مظاہرہ کرتے ہوئے، کل ڈپازٹس میں 2ٹریلین کے نشان کو عبور کیا،جو دسمبر 2023 کے مقابلے میں 14 فیصد اضافہ ہے۔
ایم سی بی نے تاریخی طور پر بلند ترین نو ماہ کے ٹیکس سے پہلے کا منافع 95.1 بلین روپے پوسٹ کرتے ہوئے سال بہ سال کی بنیاد پر 8 فیصد کا متاثر کن اضافہ درج کیا ہے۔ ٹیکس کے بعد منافع 10 فیصد کی غیر معمولی نمو کے ساتھ 48.5 بلین روپے ریکارڈ کیاگیا۔ جس سے فی حصص پر منافع 40.88 روپے رہا ,بنیادی آمدنی، کاسٹ آپٹیمائزیشن اور کاروباری تنوع پر بینک کی مسلسل توجہ نے ان نتائج میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ مستحکم بنیادوں پر 30 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والی نو ماہ کی مدت کے لیے ٹیکس سے پہلے کا منافع 104 بلین رپورٹ ہوا۔
ایم سی بی کی نیٹ انٹرسٹ آمدنی میں بنیادی طور پر اوسط کرنٹ ڈپازٹس میں اضافے کی وجہ سے سال بہ سال 8فیصد اضافہ ہوا، فیس کمیشن آمدنی (16.4 بلین +15فیصد )، غیر ملکی زرمبادلہ کی آمدنی (7.5 بلین +27فیصد) اور ڈیویڈنڈ آمدنی (2.4 بلین +21فیصد) کی قابل ذکر شراکت کے ساتھ نان مارک اپ آمدنی بھی 19فیصد اضافے سے 26.9 بلین ہو گئی۔
آمدنی کے سلسلے کو متنوع بنانے کی اپنی حکمت عملی کے مطابق، ایم سی بی نے متعدد چینلز میں فیس پر مبنی آمدنی میں زبردست اضافہ دیکھا، جس میں کارڈ سے متعلق آمدنی میں 36فیصد اضافہ، برانچ بینکنگ فیس میں 19فیصداضافہ اور سرمایہ کاری سروس کمیشنز میں 54 فیصد اضافہ شامل ہے۔ . بینک ڈیجیٹل ترقی میں سرمایہ کاری کرتا رہتا ہے،تاکہ صارفین کے تجربے اور آپریشنل کارکردگی کو بڑھایا جائے ، جس سے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز میں وسیع البنیاد ترقی ہوئی ہے۔
مالیاتی پوزیشن کے لحاظ سے، بینک کے کل اثاثوں کی بنیاد 2.8ٹریلین بتائی گئی تھی جوسال کے آخر یعنی 31 دسمبر 2023 کے مقابلے میں 15.1 فیصد کے اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔ ایسٹ مکس کا تجزیہ اس بات پر روشنی ڈالتا ہے کہ سال کے آخر تک نیٹ سرمایہ کاری اور مجموعی پیش رفت میں بالترتیب 258بلین (21 فیصد) اور 103 بلین (17 فیصد) اضافہ ہوا، جو کل رپورٹ شدہ نمو کے 96 فیصد سے زیادہ کی نمائندگی کرتا ہے۔
ڈپازٹ موبلائزیشن کی ایک سخت مہم، جس میں بغیر لاگت کے ڈپازٹس بنانے پر توجہ دی گئی، کے باعث بینک کے کل ڈپازٹ بیس میں 259 بلین کی غیر معمولی نمو ہوئی۔ جس نے 30 ستمبر 2024 تک 2.064ٹریلین (14 فیصد)رپورٹ کرنے کے لیے دو ٹریلین کے نشان کو عبور کیا۔ موجودہ ذخائر 978 بلین روپے(12 فیصد) تک بڑھ گئے جبکہ سال کے آخر کی رپورٹ کے مطابق. سی اے سی اے کا تناسب 96.81 فیصد کے مقابلے میں 97.17 فیصد بہتر ہو گیا۔
اثاثوں پر واپسی اور ایکویٹی پر واپسی بالترتیب 2.47 فیصداور 29.98 فیصد تک نمایاں طور پر بہتر ہوئی، جبکہ بک ویلیو فی شیئر 189.29 روپے رپورٹ کی گئی۔
ایم سی بی بینک کی سالانہ رپورٹ 2023 کو بینکنگ کیٹیگری میں پہلا درجہ دیا گیا اور اسے آئی سی اے پی اور آئی سی ایم اے کی مشترکہ جائزہ کمیٹی نے تمام زمروں میں مجموعی طور پر فاتح بھی قرار دیا۔ یہ ایوارڈ گورننس کے طریقوں اور کارپوریٹ رپورٹنگ میں شفافیت کے حصول پر ایم سی بی کی توجہ کا ثبوت ہے۔