وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ کابینہ اجلاس کے آغاز میں وزیراعظم نے گفتگو کرتے ہوئے اگست میں افراط زر کی شرح سنگل ڈیجیٹ میں آنے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ افراط زر میں کمی پر وزارت خزانہ ، اسٹیٹ بینک اور دیگر متعلقہ اداروں کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کا بوجھ آہستہ آہستہ کم ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں معیشت میں مزید استحکام لانا ہے؛ روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔
وفاقی کابینہ نے وزارتِ تجارت کی سفارش پر مرکوسرجوکہ جنوبی امریکہ میں موجود ممالک جیسا کہ برازیل، ارجنٹینا، یوروگوائے اور پیراگوئے پر مشتمل ایک تجارتی بلاک ہے اور جسے عام زبان میں سدرن کامن مارکیٹ کے نام سے پکارا جاتا ہے اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان تجارتی فریم ورک معاہدے پر بعد از وقوع دستخط کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے موخر الذکر تجارتی فریم ورک معاہدے کی توثیق بھی کردی۔
اس حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ جنوبی امریکہ کی مارکیٹ ممکنہ طور پر پاکستانی مصنوعات کی لئے اچھی مارکیٹ ثابت ہو سکتی ہے لیکن اب تک پاکستانی معیشت اس مارکیٹ کے ثمرات حاصل نہیں کر سکی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ معیشت سے متعلق تمام معاہدے اور مفاہمتی یادداشتیں جن پر عرصے سے کوئی کام نہیں ہوا ان پر تیز رفتاری سے کام کیا جائے۔
وفاقی کابینہ نے وزارت خارجہ امور کی سفارش پر البانیہ کی وزارت برائے یورپ اور خارجہ امور اورا سلامی جمہوریہ پاکستان کی وزارت خارجہ کے درمیان دوطرفہ سیاسی مشاورت سے متعلق مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دیدی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت خارجہ امور کی سفارش پر کانفرنس آن انٹریکشن اینڈ کانفیڈینس بلڈنگ میڑرز ان ایشیا 2010 کے سیکرٹریٹ، اس کے عملے اور رکن ممالک کے نمائندگان کے استحقاق اور استثنیٰ کے کنونشن کی توثیق کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی سفارش پر وزارت کے سینئر جوائنٹ سیکرٹری سید جنید اخلاق کی بطور چیئرمین فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن میں تعیناتی کی مدت میں ریگولر افسر کی تعیناتی تک توسیع کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے مذہبی رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی کے مسودوں کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل کرنے کی منظوری دے دی۔ یہ کمیٹی اس حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے گی اور ایک ماہ تک اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 26 اگست 2024 کو منعقد ہونے والے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔