ایبٹ روڈ لاہورپر واقع اوڈین سنیما لاہور کے قدیم سنیماؤں میں سے ایک ہے۔ یہ سنیما قیام پاکستان سے قبل ایک ہندو بزنس مین نے بڑے اشتیاق سے بنوایا تھا۔ اس کا تعمیراتی ڈیزائن منفرد اور عالی شان تھا۔ سنیما کے لیے انتہائی اعلیٰ معیار کا فرنیچر اور جدید مشینری امپورٹ کی گئی۔ کہا جاتا ہے کہ یہ اس زمانے میں لاہور کا سب سے دلکش سنیما گھر تھا لیکن اوڈین کے افتتاح سے قبل ہی لاہور میں فسادات پھوٹ پڑے اور اوڈین کے مالک ہندو تاجر کو لاہور چھوڑ کر جانا پڑا۔ قیام پاکستان کے بعد یہ سنیما ایک پاکستانی بزنس مین این اے حسین خان کو الاٹ کردیا گیا۔
ابتدا میں یہاں ذیادہ تر انگریزی فلموں کی نمائش کی جاتی رہی اور یہ جینٹری کا سنیما کہلاتا تھا لیکن پاکستانی فلموںنے بھی یہاں قابل ذکر بزنس کیا۔
سن 1955 میں ریلیز ہونے والی پنجابی فلم پاٹے خان، نے یہاں کافی اچھا بزنس کیا۔
ایک زمانے میں یہ سنیما گھر بھی پاکستان کی اے کلاس اردو اور پنجابی فلموں کا مرکز ہوا کرتا تھا لیکن پھر انڈسٹری کے حالات کی طرح اوڈین سنیما کے حالات نے بھی پلٹا کھایا اور یہ سنیما اب زبوں حالی کا شکار ہے۔
اوڈین کی سب سے کامیاب فلم ملنگی، ہے جس نے صرف اوڈین سنیما پر 100 سے ذیادہ ہفتے زیر نمائش رہنے کا ریکارڈ بنایا۔
ملنگی، دوبار اوڈین سنیما پر لگی اور دونوں مرتبہ گولڈن جوبلی منائی۔ یوں اس فلم نے ایک ہی سنیما پر ڈبل گولڈن جوبلی منانے کا انوکھا ریکارڈ بنایا۔
ملنگی، 17 دسمبر 1965 کو ریلیز ہوئی تھی۔ اس کے ڈائریکٹر رشید اختر اور اور فلم ساز چوہدری اسلم تھے۔
کاسٹ میں اکمل، شیریں، فردوس، یوسف خان، مظہر شاہ، ساون، طالش، منور ظریف، اجمل اور دیگر فن کار شامل تھے۔
اس پنجابی فلم کے گانے بھی بے حد مقبول ہوئے۔
ان دنوں اوڈین سنیما میں ذیادہ تر بی کلاس پنجابی فلمیں ہی دکھائی جاتی ہیں جو ایچ ڈی فارمیٹ پر شوٹ کی جاتی ہیں اور جن کی پروجیکشن لیپ ٹاپ سے کی جاتی ہے۔