مختصر دورانیے کی فلموں کی پروڈکشن اور مقبولیت دُنیا کے لیے نئی بات نہیں تاہم انڈیا اورپاکستان میں شارٹ فلمزبنانے کا رُجحان یو ٹیوب کی بدولت مقبول ہوا ہے کیونکہ یوٹیوب سے پہلے ایسی فلموں کی کوئی مارکیٹ نہیں تھی جہاں مقامی پروڈیوسرز اپنی فلمیں پیش کرسکتے۔ یوٹیوب کی بدولت شارٹ فلمیں بنانے والوں کو حوصلہ ملا اور اب کئی او ٹی ٹی پلیٹ فارمز بھی شارٹ فلمز کو اہمیت دے رہے ہیں اور شارٹ فلم میکرز کوپیسہ بھی اچھا مل رہا ہے۔ دوسری جانب اس صنف میں نئے اور اچھوتے موضوعات کے حوالے سے تجربات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ حال ہی میں پاکستان میں بنائی گئی ایک تجرباتی شارٹ فلم ”کال گرل“کو اپنے منفرد موضوع کی وجہ سے ناصرف کئی بین الاقوامی فلمی میلوں میں پزیرائی ملی بلکہ لفٹ آف گلوبل نیٹ ورک سیشنز2021، میں 200سے زائد فلموں کے درمیان مقابلے کے بعداس فلم کو فائنل ٹین میں جگہ بنانے کا موقع ملا۔ اب یہ فلم آئندہ سال اپریل میں پائن ووڈ اسٹوڈیوز، برطانیہ میں دُنیا کی دس بہترین شارٹ فلموں کے سلاٹ میں جیوری اور آڈیئنس کے سامنے اسکرین کی جائے گی ۔ جس کے بعد تین بہترین فلموں کو ایوارڈز سے نوازا جائے گا۔
کال گرل، کے ڈائریکٹر آغا فرخ قزلباش ہیں جبکہ کاسٹ میں مہک خان اور حیدر چانڈیوشامل ہیں۔ فلم کی پروڈکشن کا معیار اگرچہ خاصا کم زور ہے اور ساؤنڈ کوالٹی بھی بہتر نہیں ہے لیکن اس فلم کو منفرد موضوع کی بدولت اسکریننگ کے لیے دس بہترین فلموں میں چنا گیا جبکہ یوٹیوب صارفین نے بھی فلم کے حوالے سے تعریفی اور توصیفی رائے کا اظہار کیا ہے۔
شارٹ فلم’کال گرل‘کی کہانی ایک ایسی لڑکی کے گرد گھومتی ہے جسے اس کی مجبوریوں نے کال گرل بنادیا ہے، وہ اس دھندے میں آکر بھول جاتی ہے کہ رشتے اور پیار کیا ہوتا ہے لیکن ایک کلائنٹ اسے احساس دلاتا ہے کہ وہ دونوں ایک دوسرے کی ضرورت ہیں۔
فلم کا اسکرپٹ انتہائی حساس اور بولڈ ہے جس کا کلائمکس آپ کو جھنجوڑکر رکھ دیتا ہے۔
ڈائریکشن اور پروڈکشن کی خامیاں اپنی جگہ لیکن اسکرپٹ نے فلم کی کئی کم زوریوں پر پردہ ڈال دیا ہے۔
اداکاری میں دونوں مرکزی کرداروں نے متاثر کن پرفارمنس دی ہے خصوصاً کلائمکس میں دونوں اداکاروں نے کردارنگاری کی معراج کو چھونے کی کوشش کی ہے۔
یہ فلم یوٹیوب پر دیکھی جاسکتی ہے۔