اس سال رمضان المبارک سے قبل تک عید الفطر پرکسی بھی پاکستانی فلم کی نمائش کنفرم نہیں کی گئی تھی لیکن عید قریب آتے ہی ایک کے بعد ایک پاکستانی فلم عید کی دوڑ میں شامل ہونے لگی۔ اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کئی سالوں سے التوا کا شکار فلموں کو بھی عیدریلیز نصیب ہورہی ہے۔
اس سال عیدالفطر پر درجن بھر ملکی اور غیر ملکی فلمیں نمائش کے لیے پیش کی جارہی ہیں۔ جن میں پاکستانی اُردو فلموں کی تعداد چار ہے جبکہ ایک پاکستانی پنجابی، پانچ انڈین پنجابی، ایک انڈونیشین مووی، چار انگریزی فلمیں اور تین پشتو فلمیں شامل ہیں۔






اردو فلموں میں لمبی جدائی، کے ہدایت کار جاوید رضا ہیں۔ یہ ایک میوزیکل رومینٹک فلم ہے جو کہ نوے کی دہائی کے کنوینشنل سنیما کی یاد دلاتی ہے۔ اس کی کاسٹ میں بابر علی کے علاوہ ذیادہ تر نئے چہرے دکھائی دیتے ہیں۔ میوزک اس فلم کی نمایاں خوبی ہے۔ لمبی جدائی، دراصل 70کی دہائی کی سپرہٹ فلم دل اور دنیا، کا ری میک ہے جس کے ہیرو اور ہدایت کار رنگیلا تھے۔

عیدالفطرپر ریلیز ہونے والی دوسری اُردو فلم قلفی، ایکشن کامیڈی ہے ، جس کی کاسٹ میں شامل خان، شہروز سبزواری، سعیدہ امتیاز، جاوید شیخ، بابر علی سمیت درجنوں اداکار ایکشن میں دکھائی دیتے ہیں۔ یہ فلم لاک ڈاو¿ن سے قبل شروع کی گئی تھی تاہم پروڈیوسر اور ڈائریکٹر میں اختلافات کے سبب اس کی نمائش میں تاخیر ہوئی اور اب فائنلی اسے ڈائریکٹر کے کریڈٹ کے بغیر عید پر ریلیز کیا جارہا ہے۔
عیدریلیزز میں شامل تیسری فلم خاتون ڈائریکٹر نیہا لاج کی ایکشن پیکڈکبیر،ہے۔ جس کی کاسٹ میں عدنان شاہ ٹیپو، انعم تنویر، سوکینہ خان، وغیرہ شامل ہیں۔ یہ فلم بھی پچھلے کئی سالوں سے التوا کا شکار رہنے کے بعد بالاخر ریلیز کے مرحلے تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی۔
عید کی دوڑ میں شامل چوتھی فلم دی مارشل آرٹسٹ، ہے جو کہ بنائی تو انگریزی زبان میں گئی ہے لیکن اسے اُردوڈبنگ کے ساتھ ریلیز کیا جارہا ہے۔ فلم کی کاسٹ میں شاز خان، فاران طاہر، صنم سعید کے علاوہ کچھ غیر ملکی فن کار شامل ہیں۔ ڈائریکٹر شاز خان ہیں جوکہ فلم میں لیڈ رول بھی نبھارہے ہیں۔
اس عید پر ریلیز ہونے والی اکلوتی پاکستانی پنجابی فلم عشق لاہور، ہے جس کی کاسٹ میں صائمہ، جاوید شیخ، شمعون عباسی اور دیگر فن کار شامل ہیں۔ اس فلم کو پنجاب سرکٹ میں بھارتی پنجابی فلموں سے سخت مقابلے کا سامنا ہے کیونکہ اس برس عید الفطر پر نصف درجن بھارتی پنجابی فلمیں نمائش کے لیے پیش کی جارہی ہیں۔



بھارتی پنجابی فلموں نے لوکل انڈسٹری خصوصاً پاکستانی پنجابی فلموں کو پہلے ہی کافی نقصان پہنچایا ہے لیکن اس عید کے باکس آفس نتائج کے بعد پاکستانی پنجابی فلموں کا مستقبل تاریک دکھائی دیتا ہے۔
اس عید پر جو بھارتی پنجابی فلمیں پاکستانی سنیما گھروں میں ریلیز ہونے جارہی ہیں ان میں تین پرانی فلمیں کیری آن جٹا تھری، لیکھ،(تقدیر) اور سردار جی ٹو، بھی شامل ہیں جو پاکستانی فلموں کا بزنس تہس نہس کرسکتی ہیں۔ عید جیسے تہوار پر ان غیر ملکی فلموں کو پاکستانی فلموں کے مقابل نمائش کی اجازت دینا لوکل فلم انڈسٹری کے لیے بارودی سرنگ بچھانے جیسا کارنامہ ہے۔ مقامی فلمی صنعت جو کہ پہلے ہی شدید بحران کا شکار ہے، ایسے میں انڈین پنجابی فلموں کی نمائش سوالیہ نشان ہے جبکہ دوسری جانب بھارتی پنجاب میں پاکستانی پنجابی فلموں پر پابندی ہے۔
عیدالفطر پر ریلیز ہونے والی دیگر بھارتی پنجابی فلموں میں تینوں گھوڑی کنے چڑھایا، اور مٹھڑے ، شامل ہیں۔

عید الفطر پر پاکستانی سنیماگھروں میں ریلیز ہونے والی ہالی وڈ فلموں میں سنو وائٹ، آ مائن کرافٹ مووی، لاکڈ، اور دی بٹر ٹیسٹ، شامل ہیں۔
عید ریلیزز میں ایک انڈونیشین ہارر مووی المرہم، بھی شامل ہے جو کہ اُردو ڈبنگ کے ساتھ ریلیز کی جارہی ہے۔

پشتو فلموں کے شائقین کے لیے اس عید پرتین فلمیں پیش کی جارہی ہیں جن میں ہشنغر کی ملنگی پیخور کی بدمعاشی، دیدن، اور زوئے دا آزاری، شامل ہیں۔
ان فلموں کے علاوہ حالیہ برسوں میں ریلیز ہونے والی چند پاکستانی فلموں کی ری ریلیز کا بھی اعلان کیا گیا ہے، جن میں پنجاب نہیں جاو¿ں گی، جوانی پھر نہیں آنی، اور ٹچ بٹن، نمایاں ہیں۔