Saturday, July 27, 2024
پہلا صفحہ خبریں خلیجی ممالک میں ہندوستانی پروپیگنڈہ فلموں پر پابندی، آرٹیکل 370 بھی ریلیز...

خلیجی ممالک میں ہندوستانی پروپیگنڈہ فلموں پر پابندی، آرٹیکل 370 بھی ریلیز نہ ہوسکی

خلیجی ممالک نے مسلمانوں اور کشمیریوں کے خلاف ہندوستانی پروپیگنڈے کو رد کردیا۔ خلیجی ممالک میں بولی وڈ فلمیں مسلسل پابندیوں کا شکار ہورہی ہیں۔ حال ہی میں ہندوستانی فلم آرٹیکل 370 کو خلیجی ممالک میں ریلیز سے روک دیا گیا۔ خلیجی ممالک کی طرف سے فلم آرٹیکل 370 پر پابندی بولی وڈ اور کشمیر میں حالات نارمل ہونے کے مودی کے بیانیے کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ بولی وڈ فلم آرٹیکل 370 میں کشمیریوں پر ہندوستانی مظالم کی غلط اور من گھڑت عکاسی کی گئی ہے۔

تئیس فروری کو بھارتی سنیما گھروں میں ریلیز ہونے والی بولی وڈ فلم آرٹیکل 370، اپنی پروپیگنڈہ نوعیت کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر پاپندی کا شکار ہوئی۔ فلم کا مقصد اگست 2019 میں مودی سرکار کا اقوام متحدہ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کی غیر قانونی اور یکطرفہ منسوخی کا جواز پیش کرنا ہے۔
فلم آرٹیکل 370، 2019 کے بعد سے کشمیر میں ہونے والے واقعات پر بنائی گئی ہے لیکن کشمیریوں کے حالات بالکل جھوٹ بتائے گئے ہیں۔ یہ فلم تاریخی واقعات کو غلط انداز میں پیش کرتی ہے اور حقائق کو ایک خاص بیانیہ کے مطابق ڈھالتی ہے۔ اس سے پہلےحال ہی میں بولی وڈ فلم فائیٹر، کو بھی خلیجی ممالک میں بین کیا گیا۔ ماضی میں ’دی کشمیر فائلز‘ جیسی متنازعہ فلموں کو بھی مسلم مخالف ایجنڈے کا پرچار کرنے پر بین الاقوامی فورمز پر ایسی ہی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ فلم آرٹیکل 370، بھی کشمیر فائلز، جیسی ایک جانبدارانہ اور ایک طرفہ پروپیگنڈہ کہانی ہے۔

کشمیر فائلز، پر سنگاپور اور یو اے ای نے پابندی لگا دی تھی۔ مودی سرکار کے زیر حکومت ہندوستان میں مسلمانوں خصوصاً کشمیریوں کے خلاف انتہا پسندی کی پوری دنیا گواہ ہے۔ مودی کی انتہا پسند سوچ اب بولی وڈ میں بھی اپنی جڑیں مضبوط کر چکی ہے۔ 2014 میں مودی کے حکومت میں آنے کے بعد اب تک 40 سے زائد مسلمان مخالف فلمیں ریلیز کی جاچکی ہیں۔
بولی وڈ کی پروپیگنڈسٹ فلموں کا زیادہ تر موضوع کشمیری دکھائی دیتے ہیں۔ اس طرح کے سنیما بیانیے کشمیر اور ہندوستان بھر میں مسلمانوں کے خلاف حقیقی زندگی میں امتیازی سلوک اور تشدد کو بڑھاوہ دیتے ہیں۔ بھارتی فلم انڈسٹری مسلمانوں کو دہشت گرد کے طور پر پیش کر تی ہے۔ بھارتی فلم انڈسٹری کشمیر کے آزادی پسندوں کو عسکریت پسند اور دہشت گرد دکھاتی رہی ہے۔ خلیجی ممالک کی طرف سے ان فلموں کی نمائش پر پابندی سے بھارت کی ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کے ذریعے کشمیر کو کنٹرول کرنے کی بھارتی کوششوں کو ناکام بنانا ایک قابل تعریف فیصلہ ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

متعلقہ پوسٹس

ہمایوں سعید اور ثمینہ کی شادی کے حوالے سے بڑا انکشاف

ٹی وی اور فلم کے سینئر ڈائریکٹر سکندر شاہ نے اپنے حالیہ انٹریو میں سپراسٹار ہمایوں سعید اور ان کی اہلیہ...

عیدالاضحی پر کس پاکستانی فلم نے شائقین کو کیا متاثر اور کون رہا ناکام؟

عید الاضحی پر ریلیز ہونے والی فلموں نے توقعات کے مطابق بزنس نہیں کیا۔ حالانکہ فلموں کے بے پناہ رش کے...

عمروعیار، آ نیو بگنینگ، کیسی فلم ہے؟

سب سے پہلے صاف اور سیدھی بات، اس عید پر ریلیز ہونے والی چاروں پاکستانی فلموں عمروعیار، آ نیو بگنینگ، ابھی،...
- Advertisment -

مقبول ترین

ہمایوں سعید اور ثمینہ کی شادی کے حوالے سے بڑا انکشاف

ٹی وی اور فلم کے سینئر ڈائریکٹر سکندر شاہ نے اپنے حالیہ انٹریو میں سپراسٹار ہمایوں سعید اور ان کی اہلیہ...

عیدالاضحی پر کس پاکستانی فلم نے شائقین کو کیا متاثر اور کون رہا ناکام؟

عید الاضحی پر ریلیز ہونے والی فلموں نے توقعات کے مطابق بزنس نہیں کیا۔ حالانکہ فلموں کے بے پناہ رش کے...

عمروعیار، آ نیو بگنینگ، کیسی فلم ہے؟

سب سے پہلے صاف اور سیدھی بات، اس عید پر ریلیز ہونے والی چاروں پاکستانی فلموں عمروعیار، آ نیو بگنینگ، ابھی،...

سید نور نے چوڑیاں 2، بنانے کا اعلان کردیا

فلمی شائقین کے لیے یہ خبر کسی دھماکے سے کم نہ ہوگی کہ سید نور نے ایک بار پھر لاہور کی...

ریسینٹ کمنٹس