راوا اسٹوڈیو کی جانب سے راوا ڈاکیومینٹری فلمز کی پروڈکشن میں تیار کی گئی ڈاکیومینٹری فلم فلائٹ 544 کی سنیما اسکرینگ کا اہتمام کراچی کے مقامی سینما میں کیا گیا۔ 1998 کے ہائی جیکنگ واقعہ پر بنائی گئی اس ڈاکیومینٹری میں پہلی مرتبہ دہشت گردوں سے براہ راست انکاﺅنٹر کرنے والے پاکستان پولیس، سول بیورکریسی اور پی آئی اے کے جانبازوں کے انٹرویو شامل ہیں۔ جناب اختر گورچانی، سابقہ ایس ایس پی سندھ پولیس حیدرآباد، جناب سہیل اکبر شاہ، سابقہ ڈپٹی کمشنر حیدرآباد، جناب ڈاکٹر عثمان انور (اس وقت کے اے ایس پی، پھلیلی حیدرآباد) جناب کیپٹن عزیر (پائلٹ فلائٹ 544) نے اس واقعہ کے دوران لمحہ بہ لمحہ اٹھائے جانے والے اقدام کا تفصیلی ذکر کیا۔

یہ ڈاکیومینٹری پی آئی اے ، اے ایس ایف، اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے تعاون سے کراچی ائیر پورٹ ہینگر پر کھڑے ہوئے فوکر جہاز پرفلمائی گئی ہے جسے پریمیئر میں موجود حاضرین کی بڑی تعداد نے سراہا اور اس طرح کے واقعات پر مزید دستاویزی فلم بنانے پر زور دیا۔

راوا ڈاکیومینٹری، پچھلے چند برسوں سے پاکستان میں دستاویزی فلموں کی تیاری میں مصروف عمل ہے۔ راواڈاکیومینٹری 1971 کی جنگ کے موضوع پر ’جھور ‘کے نام سے بھی ایک دستاویزی فلم ریلیز کرچکا ہے ، جس میں اصل حقائق اور مخالف میڈیا کے پروپیگنڈا کے فرق کو عیاں کرتے ہوئے دشمنوں کی سازش اور اس کے کرداروں کو بے نقاب کیا گیا ہے۔


’ڈانسنگ گرل ‘نامی دستاویزی فلم موہن جو دڑوسے ملنے والے اس کانسی کے مجسمے کے بارے میں ہے جو ورثہ تو پاکستان کا ہے مگر ابھی تک انڈیا کے پاس ہے۔
’آ ٹریجک ہیرو ‘اسکواش کے عالمی چیمپئن جناب روشن خان کی زندگی پر بنائی گئی یہ دستاویزی فلم ان کی کٹھن اور جدوجہد سے بھرپور زندگی کا احاطہ کرتی ہے۔


مشروم کی کاشت کاری پر مبنی دستاویزی فلم پراسرارمشروم ، ہمیں بتاتی ہے کہ پاکستان میں مختلف نوعیت کے مشرومز کا خزانہ موجو د ہے جس کے ذریعہ ہم اربوں ڈالر کا زرمبادلہ کما سکتے ہیں۔
دماغی امراض پر مبنی دستاویزی سیریز ’ڈی کوڈ‘ پاکستان میں بڑھتے ہوئے ذہنی امراض کی تشویش ناک صورتحال پر بحث کرتے ہوئے چار اہم بیماریوں، ان کی علامات اور علاج کے بارے میں آگاہی دیتی ہے۔

راوا اسٹوڈیوز پاکستان کی ثقافت، کھیلوں کی ممتاز شخصیات ، معاشرتی اور سماجی مسائل ، سائنس، ماحولیات ، مقامات ، اور تاریخی واقعات کو دستاویزی فلموں کے ذریعہ دنیا بھر میںروشناس کروانے میں مصروف عمل ہے ۔