Monday, March 10, 2025
پہلا صفحہخبریںپاکستان کی بری فلم ہمیں منظور ہے بھارت کی اچھی فلم منظور...

پاکستان کی بری فلم ہمیں منظور ہے بھارت کی اچھی فلم منظور نہیں، شان شاہد

پاکستان لٹریچر فیسٹیول میں شان شاہد نے کہا کہ نفرتوں کے باوجود ادب نے ہمیں جوڑا ہوا ہے۔ الحمرا لاہور میں منعقدہ اس سیشن کی میزبانی کے فرائض بی گل نے انجام دیے۔ شان نے کہا کہ ملک میں عام انسان کی تلاش ہے جس کے لیے کوئی نہیں سوچتا۔ اس کے لیے جمہوریت ہو نہ ہو، آٹا ہو نا چاہیے۔ جمہوریت کو بھی اسی سے خطرہ ہے جیسے فلم کو تھا۔ پاکستانی عوام کے تمام حقوق سیاست دانوں کے نعروں میں رہ گئے ہیں۔ آج لوگوں کو بولنے کا حوصلہ ہے، سننے کا نہیں، اس سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو گیا ہے۔ پاک ٹی ہاؤس میں لکھاری بیٹھتے تھے، اب وہ کلچر نہیں رہا۔ فلم ایسا آرٹ ہے جس کو منتقل ہونا چاہیے تھا مگر اب ہماری فلم صرف تفریح کے لیے رہ گئی ہے حالانکہ فلم سب کے لیے ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے 16 سال کی عمر سے کام شروع کیا تھا۔ آج کے بچوں کو معلومات تو زیادہ ہےں لیکن ہماری طرح ہی بے وقوف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزادی سب کا حق ہے لیکن الفاظ کا چناؤ اچھا ہونا چاہیے، الفاظ ہی سوچ کے عکاس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر فن کار کے ساتھ ایک قلندر اور ایک بندر ہونا چاہیے۔ قلندر گھر چھوڑ کر اور بندر ساتھ لے کر چلتا ہوں۔ فن کار کو کسی رول سے انکار نہیں کرنا چاہیے۔ آج بھی پنجابی فلم ”مولا جٹ“ سب سے ذیادہ مقبول ہے۔ یہ ملک اب سیاست دانوں کا ملک رہ گیا ہے، کوئی ایسا نہیں جو ادب کی بات کرے، آرٹ کی بات کرے۔ جو بہت ضروری ہے، اس پر کوئی توجہ ہی نہیں دیتا۔ ٹیلی وژن فلم سے بڑی ذمہ داری ہے لیکن جب میں نے ٹیلی وژن کا اسکرپٹ دیکھا تو میں نے کام نہیں کیا۔ عام آدمی کے لیے ملک میں کچھ نہیں ہو رہا لہٰذا وہ سوشل میڈیا پر بھڑاس نکالتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بری فلم ہمیں منظور ہے بھارت کی اچھی فلم منظور نہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

متعلقہ پوسٹس
- Advertisment -

مقبول ترین

ریسینٹ کمنٹس