نامعلوم افراد، ایکٹر ان لا، اور قائد اعظم زندہ باد، جیسی کامیاب فلموں کے ڈائریکٹر نبیل قریشی ان دنوں یوٹیوب کے لیے ایک ویب سیریز ’ساجد محل‘ کی فلم بندی میں مصروف ہیں، جس کی شوٹنگ گزشتہ ایک ماہ سے کراچی کی مختلف لوکیشنز پر جاری ہے۔
گزشتہ روز نبیل قریشی اور ان کی ٹیم کراچی کے گنجان آباد علاقے جمشید کوارٹرز میں ویب سیریز کی شوٹنگ کررہے تھے کہ اس دوران ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا، جس کے بعد صورت حال کشیدہ ہوگئی اور پولیس کو مداخلت کرنا پڑی۔
1/1 We has been attacked by mov in PIB Colony/jamshed quater martin road during shoot they got into the house we were shooting a hundred of people they harrases women/actresses, beat the shit out of crew, stole mobiles, equipment @HiraMani_real @ManiSalmanKhi #gulerana
— Nabeel Qureshi (@nabeelqureshi) February 6, 2023
1/2 we are sitting here in PIB police station, they attacked like anything honestly this never happened before in karachi, they were equipped with weapons, they stole mobiles wallet they do not care about ladies they raise their hands etc.
— Nabeel Qureshi (@nabeelqureshi) February 6, 2023
نبیل قریشی نے اس واقعے کو سب سے پہلے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر شیئر کیا۔ بعد ازاں نیوز چینلز اور پولیس کو اطلاع دی گئی۔
نبیل قریشی نے ٹویٹ میں تفصیلات بتاتے ہوئے لکھا کہ وہ اور ان کا یونٹ پی آئی بی کالونی کے قریب جمشید کوارٹر مارٹن روڈ، نوری بابا کے مزار کے عقب میں ایک مکان میں شوٹنگ کررہے تھے کہ اچانک 100 کے لگ بھگ افراد پر مشتمل جتھے نے ان پر دھاوا بول دیا، جس کے بعد وہ زبردستی گھر کے اندر داخل ہوگئے اور ناصرف فن کاروں اور یونٹ ممبرز سے بدتمیزی کی بلکہ ان کے موبائل فونز اور دیگر قیمتی سامان بھی لے گئے۔
I still cannot believe it, still in trauma of what has happened we had kids like 6/7 years of age, and hira keep on requesting them to behave from inside the door they were not listening, they broke the door ! It is so disturbing! @hiramani https://t.co/02DPx1f1e7
— Nabeel Qureshi (@nabeelqureshi) February 6, 2023
پولیس کے مطابق اہل محلہ نے مکان مالک سے شکایت کی تھی کہ ڈائریکٹر نبیل قریشی ڈرامے کی شوٹنگ کی آڑ میں بلا اجازت گلی سے گزرنے والی خواتین کی بھی ویڈیو بنارہے ہیں، جس پر تنازعہ بڑھا اور اہل محلہ نے ایک ہجوم کی شکل میں مکان پر دھا وا بول دیا اور نبیل قریشی سمیت ان کے یونٹ کو وہاں سے فوراً چلے جانے کو کہا۔
We want #sindhpolice & #sindhrangers to take strict action against these ppl, to make example out of it @ManiSalmanKhi @HiraMani_real i request to my fraternity all the actors producers to make sure that this shouldn't happened again to any of us!
— Nabeel Qureshi (@nabeelqureshi) February 6, 2023
نبیل قریشی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ وہ اپنے یونٹ سمیت ایک کمرے میں محصور ہوکر رہ گئے تھے۔ ان کے کیمرہ مین رانا کامران نے اندر سے دروازے کو صوفہ لگاکر لاک کرنے کی کوشش کی لیکن مشتعل ہجوم نے زبردستی دروازہ کھول کر اندر گھسنے کی کوشش کی اور خواتین سمیت شوٹنگ پر موجود بچوں کو بھی ہراساں کیا۔ اس موقع پر وہاں موجود اداکار مانی، حرامانی، گل رعنا سمیت یونٹ کے سبھی لوگوں کی حالت غیر تھی اور وہ شدید خوف ذدہ تھے۔
نبیل قریشی نے یہ الزام بھی لگایا ہے کہ ان پر حملہ آور ہجوم میں بعض افراد کے پاس اسلحہ بھی تھا اور اس اسلحے کے زور پر انہوں نے اداکاروں سمیت یونٹ میں شامل لوگوں سے موبائل فونز اور دیگر قیمتی سامان بھی لوٹ لیا۔ اس دوران اداکارہ حرا مانی مسلسل ان لوگوں کی منت سماجت کرتی رہیں کہ وہ خواتین اور بچوں کو ہراساں نہ کریں لیکن کسی نے اس کی بات پر دھیان نہیں دیا۔
نبیل قریشی کے مطابق تقریباً ایک گھنٹہ کمرے میں محصور رہنے کے بعد جب مسلح افراد وہاں سے چلے گئے تو انہوں نے پی آئی بی تھانے سے رجوع کیا اور میڈیا کو بھی واقعے سے آگاہ کیا۔
نبیل قریشی نے اعلیٰ حکام سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے دیگر فلم میکرز کو ایسی صورت حال سے خبردار رہنے کا اشارہ بھی دیا ہے۔
تازہ اطلاعات کے مطابق پولیس نے اس واقعے میں ملوث تین افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ تاہم اب تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ واقعے میں ڈکیتی کا عنصر شامل تھا۔ علاقہ مکینوں کے مطابق چند افراد محض سمجھانے کی غرض سے مالک مکان کے پاس گئے تھے کہ ڈائریکٹر نبیل قریشی کی ٹیم گھر سے باہر ان کی خواتین کی عکس بندی نہ کرے لیکن جواب میں مالک مکان نے ان سے بدتمیزی کی، جس کے ردعمل میں یہ تلخ کلامی ہوئی لیکن نبیل قریشی نے میڈیا کے سامنے واقع کو بڑھاچڑھاکر پیش کیا۔