Sunday, June 1, 2025
پہلا صفحہثقافتپاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین مشترکہ فلم سازی کی کوشش رنگ...

پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین مشترکہ فلم سازی کی کوشش رنگ لانے لگی

پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن اور بنگلہ دیش کے حکومتی وفد کی لاہور میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی سرگرمیوں کو بحال کرنے پر زور دیا گیا۔ دونوں ممالک میں فلموں کی کمرشلز بنیادوں پر ریلیز، فلمی وفود کا تبادلہ، ٹیکنالوجی، فلم میں ارتقائی صورت حال کا جائزہ، کلچرل ایکسچینج پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔ پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین شہزاد رفیق نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ ہمارے لئے یہ سنہری موقع ہے کہ ہم پھر سے اپنی کھوئی ہوئی مارکیٹ حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین ایک نکاتی ایجنڈا پر زور دیا۔

بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر ایم ڈی اقبال حسین خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کو پروڈکشن دوبارہ سے بحال ہونی چاہیے۔ انہوں نے سارک کلچرل پروگرام کی بحالی پر بھی زور دیا اور بنگلہ دیش کے قونصل خانے کے بھر پور تعاون کی پیشکش کی۔ بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر نے کہا کہ دونوں ممالک کی فلموں کا فیسٹیول بھی ہونا چاہیے۔ مشترکہ فلم سازی سے فلم انڈسٹری کو طاقت ملے گی۔

پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے ممبران نے خوشی کا اظہار کیا اور مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ فلم اسٹار شان نے کہا کہ اب ہاتھ ملانے کا نہیں، گلے ملنے کا وقت ہے۔ تقریب سے صفدر ملک، سید نور، خلیل الرحمن قمر، ذوالفقار مانا، مسعود بٹ، عمران اسلام نے بھی خطاب کیا۔ بنگہ دیش کے وفد میں ڈپٹی ہائی کمشنر ایم ڈی ایمان الاسلام خان، اعزازی قونصل جنرل قاضی ہمایوں فرید اور سردار محمد نعمان الزمان شامل تھے۔

پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے وفد میں چیئرمین شہزاد رفیق، وائس چیئرمین صفدر ملک، ڈائریکٹر سید نور، مسعود بٹ، خلیل الرحمن قمر، فلم اسٹار شان شاہد، سہیل ملک، عمران اسلام، ذوالفقار مانا، چوہدری اعجاز کامران، جاوید وڑائچ، حاجی شفیق، فیصل مدنی، جونی ملک، میقں سلیم، خواجہ راحت اور دیگر شامل تھے۔

پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین شہزاد رفیق نے بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا آنا ہمارے لئے باعث خوشی ہے۔ آج کی میٹنگ کا مقصد فلم انڈسٹری میں بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان مشترکہ پروڈکشن کے وسیع امکانات کو تلاش کرنا ہے۔ ہم آپ کی موجودگی کو سراہتے ہیں اور نتیجہ خیز بات چیت کے منتظر ہیں جو عالمی سطح پر فلم کے ذریعے ہمارے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط کریں گے۔ شہزاد رفیق نے کہا کہ آئیے دوبارہ اپنی فلمی صنعتوں کا روشن مستقبل بنانے اور ثقافتی تبادلے اور تعاون کے ایک نئے دور کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کریں۔ پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن اس کے لئے مثبت پلیٹ فارم قائم کر سکتی ہے اور کامیاب شراکت داری کی بنیاد رکھ سکتی ہے۔ بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان ثقافتی، لسانی اور تاریخی رشتے مشترک ہیں، جو ان کی فلمی منڈیوں کو ایک دوسرے کے لئے ممکنہ طور پر فائدہ مند بناتے ہیں۔ یہاں اس کی کچھ وجوہات ہیں ۔سب سے پہلے یہ کہ دونوں ممالک میں بہت سی مشترکہ روایات، رسم و رواج اور اقدار کے ساتھ ایک بھرپور ثقافتی ورثہ ہے۔ فلم انڈسٹری میں تعاون سے ثقافتی ورثہ اور تبادلے کو فروغ دینے میں مدد مل سکتی ہے۔ دوسرا یہ کہ جب فلمی انواع، موسیقی اور کہانی سنانے کے انداز کی بات آتی ہے تو دونوں ممالک کے لوگوں کے ذوق اور ترجیحات ایک جیسی ہیں۔ اس سے ایک ملک کی فلم کو دوسرے ملک کے فلم بینوں کے ساتھ دیکھنا آسان ہوسکتا ہے۔

تیسرا پوائنٹ یہ ہے کہ بنگلہ دیش اور پاکستان دونوں میں فلمی صنعتیں بڑھ رہی ہیں، اعلیٰ معیار کے مواد کی بڑھتی ہوئی مانگ کے ساتھ تعاون سے دونوں صنعتوں کو نئی منڈیوں، ٹیکنالوجیز اور مہارت تک رسائی میں مدد مل سکتی ہے۔ چوتھا پوائنٹ یہ کہ بنگلہ دیش اور پاکستان میں بڑھتی فلمی صنعتیں مشترکہ پیداوار سرمایہ کاری کو راغب کرسکتی ہے، ملازمتیں پیدا کرسکتی ہیں اور دونوں ممالک کے لیے آمدنی کا ذریعہ بھی بن سکتی ہے۔ وسائل اور ہنر کو جمع کر کے، فلم ساز اعلیٰ معیار کی فلمیں تیار کر سکتے ہیں جو وسیع تر فلم دیکھنے والوں کو پسند کرتی ہیں۔ پانچواں پوائنٹ یہ کہ آپسی تعاون سے دونوں ممالک کو اپنی فلمی منڈیوں کو اپنی سرحدوں سے باہر پھیلانے میں مدد دے سکتا ہے۔ ممکنہ طور پر جنوبی ایشیا کی بڑی مارکیٹ تک پہنچنے میں مدد مل سکتی ہے ۔ چھٹا پوائنٹ یہ ہے کہ دونوں ممالک کے پاس وافر کہانیاں ہیں ۔ جو اپنے منفرد تجربات، تاریخیں اور نقطہ نظر کی فلمی صنعتوں کے مواد کو مزید تقویت دیتے ہوئے کہانی بناسکتے ہیں اور ان سے زبردست مواقع حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ مل کر کام کرنے سے، بنگلہ دیش اور پاکستان ایک دوسرے کی طاقتوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، ثقافتی تبادلے کو فروغ دے سکتے ہیں، اور فلمی صنعت میں ترقی اور کامیابی کے نئے مواقع پیدا کر سکتے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

متعلقہ پوسٹس
- Advertisment -

مقبول ترین

ریسینٹ کمنٹس