Friday, April 18, 2025
پہلا صفحہخبریںریڈیو پاکستان کا اسپورٹس چینل ایف ایم 94 بند کرنے کی سازش

ریڈیو پاکستان کا اسپورٹس چینل ایف ایم 94 بند کرنے کی سازش

پاکستان کے قومی ادارے پہلے ہی عدم تحفظ کی وجہ سے زبوں حالی کا شکار ہیں، ایسے میں جب یہ خبر آتی ہے کہ ریڈیو پاکستان جسے قومی تشخص کی علامت سمجھا جاتا ہے، اس کا ایک اہم نیٹ ورک اسپورٹس چینل بند کیا جارہا ہے تو عام آدمی سمیت ادارے کے ملازمین میں تشویش مذید بڑھ جاتی ہے۔ ایک ایسے موقع پر ریڈیو پاکستان کے اسپورٹس چینل ایف ایم 94 کو بند کرنے کی خبر کا سامنے آنا جبکہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو چند دن رہ گئے ہیں، یقینا افسوس ناک اور تشویش ناک ہے۔ اس کا جواز یہ دیا جارہا ہے کہ اس کی جگہ ہیلتھ کا چینل شروع کیا جائے گا۔

توجہ طلب امر یہ ہے کہ اسپورٹس پاکستان کے عام آدمی کی تفریح کا اہم ذریعہ ہے۔ کسی بھی معاشرے میں کھیلوں کے فروغ سے سماجی برائیوں کو روکنے کا سدباب کیا جاتا ہے لیکن پاکستان جیسے ملکوں میں ناصرف اسپورٹس کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے بلکہ دنیا بھر میں ایک منافع بخش انڈسٹری کادرجہ پانے والی اسپورٹس براڈکاسٹنگ کو بھی اہمیت نہیں دی جارہی۔
پاکستانی شائقین کے لیے یہ خبر کافی افسوس ناک ہے کہ ملک کا واحد اسپورٹس ریڈیو چینل آئندہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے چند روز قبل بند کردیا جائے گا۔ 31 مئی اس چینل کی نشریات کا آخری دن ہوگا۔
اس کی بندش کا حکم ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان سعید احمد شیخ نے دیا ہے۔ 20 اکتوبر 2022 کو شروع ہونے والے اس چینل کو ہیلتھ چینل سے بدل دیا جائے گا۔

اس اچانک فیصلے نے ادارے اور عوام میں بڑے پیمانے پر غم و غصے کو جنم دیا ہے۔ شائقین نے اپنی مایوسی اور غصے کا اظہار کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیا ہے۔ چینل کے آر جےز (ریڈیو جوکیز) کو بھی ایک غیر یقینی مستقبل کا سامنا ہے، بہت سے لوگوں کو بے روزگاری کا خدشہ ہے۔
کھیلوں کے بڑے ایونٹس کے موقع پر سبھی نشریاتی ادارے نئے شوز اور ٹرانسمیشن کی منصوبہ بندی کرتے ہیںلیکن اسپورٹس ایف ایم 94 کے ملازمین اس موقع پر چینل کی بندش کا سوگ منارہے ہوں گے۔
ایف ایم 94 روزانہ صبح 10 بجے سے رات 10 بجے تک 12 گھنٹے کی نشریات پیش کرتا ہے جس میں اسلام آباد، لاہور اور کراچی سے چار، چار گھنٹے کا سلاٹ ہوتا ہے۔ مختصر مدت کے لیے اسے 24 گھنٹے بھی چلایا گیا۔
ایف ایم 94 کی بندش پر اسپورٹس جرنلسٹس نے بھی حیرت اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو یہ فیصلہ فوری طور پر واپس لینا چاہیے کیونکہ یہ کسی بھی طرح قومی مفاد میں نہیں ہے۔ ممکن ہے اس چینل کی بندش سے پرائیوٹ سیکٹر میں کسی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہو، اس کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں کیونکہ یہ معاملہ اتنا سادہ نہیں ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ شروع ہونے سے ایک دن قبل اسپورٹس چینل کی بندش کے پیچھے کچھ تو کہانی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

متعلقہ پوسٹس
- Advertisment -

مقبول ترین

ریسینٹ کمنٹس