Tuesday, June 24, 2025
پہلا صفحہخبریںآرٹس کونسل کراچی میں تیس روزہ تھیٹر فیسٹیول کی اختتامی تقریب

آرٹس کونسل کراچی میں تیس روزہ تھیٹر فیسٹیول کی اختتامی تقریب

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے 30 روزہ بین الاقوامی ”پاکستان تھیٹر فیسٹیول“ کی اختتامی تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس(ر) مقبول باقر نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ، قونصل جنرل عمان، قونصل جنرل ترکیہ ،نائب صدر آرٹس کونسل منور سعید، سیکریٹری آرٹس کونسل اعجاز فاروقی، ڈاکٹر ہما میر، اراکین گورننگ باڈی، تھیٹرز کے ہدایت کاروں اور اداکاروں سمیت مختلف سماجی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ”پاکستان تھیٹر فیسٹیول“ میں شامل تھیٹر گروپس کے ہدایت کاروں کو ایوارڈز سے نوازا گیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتنے شاندار پاکستان تھیٹر فیسٹیول کے انعقاد پر میں مبارکباد پیش کرتا ہوں جو فنونِ لطیفہ کے فروغ کے لیے ایسے اقدامات کررہی ہے۔ فیسٹیول میں 7 بیرونِ ممالک کے گروپس نے یہاں پرفارم کیا جو تعریف کے قابل ہے۔ مجھے امید ہے کہ بیرون ممالک کے فن کاروں نے پاکستان کا ایک مثبت اور روشن چہرہ دیکھا ہوگا۔ ملک کے موجودہ حالات میں ایسے فیسٹیول کا انعقاد خوش آئند ہے۔ عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ آگے آئیں اور فنون لطیفہ کے فروغ کے لیے کام کرے۔ مثبت تبدیلی کے لیے ایسے اقدامات کا ہونا بے حد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ آرٹس کونسل کراچی شہر کے لیے ایسے اقدامات کرتے رہے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں یہاں موجود تمام لوگوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں جو ایک مثبت سوچ کو آگے لے کر آئے۔

صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے اختتامی تقریب سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ جس شہر کے بارے میں کہا جاتا تھا جہاں خرابیاں ہیں، مہنگائی، بے روزگاری ہے، سولہ سال پہلے جب یہ سفر شروع کیا ہمارے پاس کچھ نہیں تھا۔ دو ہزار آٹھ میں پہلی اردو کانفرنس کا انعقاد کیا، ملک کے سارے بڑے ادیب اردو کانفرنس کا حصہ رہے، بہت سے لوگ اب اس دنیا میں نہیں رہے، بھارت سے ادیب آتے رہے ہیں، پہلی اردو کانفرنس میں بارہ سے زیادہ ادیب تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ شہر کو تشدد کی لہر نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا تھا مگرہم آرٹس کونسل میں مشاعرہ کر رہے تھے، اگر ثقافتی شناخت مٹ جائے تو کسی قوم کی کوئی شناخت نہیں رہتی۔ تاریخ میں جو اپنا نام کرتے ہیں وہ ادیب اور شاعر ہیں، یہ ایک ٹوٹی پھوٹی عمارت تھی، ہم نے یہاں کہکشاں آباد کی، ہم سب کا جذبہ تھا۔ سارا ہندوستان اجڑا تو یہ شہر آباد ہوا۔ یہ صادقین، گل جی، مہدی حسن کا شہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کا نام تاریخ میں سنہرے الفاظ میں لکھا جائے گا کیونکہ انہوں نے انصاف پر مبنی فیصلے کیے۔ میں نے پوری دنیا میں بسنے والے ادب کے دیوانوں سے کہا ہے کہ آپ کا تعلق کسی بھی پارٹی سے ہو، ہمارا پرچم ہمارا ملک ہے، ہم سندھ میں بیٹھے ہیں، ہم نے مل کر ہم اپنی ثقافت کو نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیاتک لے جانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان تھیٹر فیسٹیول میں پاکستان بھر سے مختلف تھیٹر گروپس جبکہ سات بین الاقوامی تھیٹر گروپس نے حصہ لیا جس میں امریکہ، ایران، ترکیہ، جرمنی، سری لنکا وغیرہ شامل تھے۔ 30 روزہ تھیٹر فیسٹیول میں 45 شوز پیش کیے گئے جبکہ مختلف ورکشاپ اور مباحثے کا بھی انعقاد کیا گیا جبکہ اردو، انگلش، فارسی، سندھی، پنجابی زبانوں میں تھیٹر پیش کیے، فیسٹیول کے آخری روز تھیٹر پلے ”تعلیم بالغان“ پیش کیاگیا جس میں ممبر آرٹس کونسل اور شائقین کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور فنکاروں کی پرفارمنس کو خوب سراہا۔

نیوز ڈیسک

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

متعلقہ پوسٹس
- Advertisment -

مقبول ترین

ریسینٹ کمنٹس