نوے کی دہائی کے اوائل میں شانی، سرکٹا انسان اور بعد ازاں طلسمی جزیرہ، جیسی سائنس فکشن اور ویژول ایفیکٹس سے مزین فلمیں بناکر فلم ساز و ہدایت کار سعید رضوی نے اپنے ہم عصروں میں نمایاں مقام حاصل کرلیا تھا۔ ان کی آخری فلم دل بھی تیرا ہم بھی تیرے، صرف اس وجہ سے ذیادہ عرصہ نہ چل سکی کیونکہ اس زمانے میں سینسر بورڈ نے فلم کی نمائش کے بعد اس کے بعض مناظر پر اعتراض کرتے ہوئے فلم پر پابندی عائد کردی تھی۔


ڈائریکٹر سعید رضوی نے اسپیس شپ اور دوسرے سیارے سے آنے والی مخلوق پر اس وقت شانی، جیسی فلم تخلیق کی تھی جبکہ پورے ساؤتھ ایشیا میں کسی نے اس موضوع پر فلم بنانے کے بارے میں نہیںسوچا تھا۔ فلم نے اس زمانے میں اپنے ویژول ایفیکٹس کی بدولت فلم بینوں کو متحیرکردیا تھا۔ شانی، کے کئی سال بعد بھارت میں راکیش روشن نے کوئی مل گیا، بنائی جس میں وہ شانی، سے کافی متاثر دکھائی دیے۔

شانی، کے بعد سعید رضوی نے ساؤتھ ایشیا کی پہلی سائنس فکشن ہارر فلم ’سرکٹا انسان‘بنانے کا کریڈٹ بھی اپنے نام کیا۔ سرکٹا انسان، 22 اپریل 1994 کو ریلیز ہوئی اور زبردست کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔
سرکٹا انسان، کی ریلیز کے 29 برس بعد اس فلم کے خالق سعید رضوی نے اسے دوبارہ ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں ان کا گزشتہ مہینوں میں کئی بار امریکا جانا ہوا، جہاں انہوں نے اپنی فلم کو دور جدید کے تقاضوں کے مطابق ڈیجیٹل فارمیٹ پر منتقل کرلیا ہے۔
میٹرو لائیو ٹی وی کے لیے دیے گئے تفصیلی انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ سرکٹا انسان، چونکہ 35 ایم ایم فارمیٹ پر بنائی گئی تھی، لہٰذا اسے ڈیجیٹلائز کرنا مشکل امر تھا کیونکہ اس زمانے میں فلم کا ساؤنڈ مونو ٹریک پر ہوتا تھا۔ سرکٹا انسان، کو دوبارہ ریلیز کے لیے اس کا پرنٹ ناصرف پینا وژن سائز پر منتقل ہوا ہے بلکہ ساؤنڈ بھی ڈولبی سراؤنڈ کردیا گیا ہے۔ یعنی فلم بینوں کی نئی پود اب نوے کی دہائی کی اس کلاسک کو ملٹی پلیکسز میں 5.1 سراؤنڈ ساؤنڈ میں انجوائے کرسکیں گے۔
سرکٹا انسان، کا ٹریلر اور پوسٹر بھی جاری کردیا گیا ہے جس میں فلم کی ریلیز ڈیٹ 15 ستمبر اناؤنس کردی گئی ہے۔
سرکٹا انسان، کی کاسٹ میں غلام محی الدین، بابرہ شریف، آصف خان، نیر سلطانہ، قوی خان، سپنا، عجب گل اور اظہار قاضی شامل ہیں۔
فلم کا میوزک کمال احمد مرحوم نے دیا تھا۔

یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ ہے کہ 35 ایم ایم پر بنی کسی فلم کو ڈیجیٹل فارمیٹ پر منتقل کرکے ریلیز کیا جارہا ہے۔ بولی وڈ میں شعلے، مغل اعظم، دیوداس، غدر، نیا دور، سمیت متعدد فلموں کوڈیجیٹل فارمیٹ پر ملٹی پلیکسز میں ریلیز کیا جاچکا ہے جبکہ کئی دیگر فلموں کو بھی ریلیزکرنے کی تیاریاں ہورہی ہیں ، تاہم پاکستان میں سعید رضوی وہ پہلے ڈائریکٹر ہیں جن کی فلم ڈیجیٹل فارمیٹ پر منتقل کرکے ریلیز کی تیاریاں جاری ہیں۔