تیری میری کہانیاں، پاکستانی سینما پر پیش کی جانے والی موجودہ دور کی سب سے بڑی اسٹارکاسٹ پر مبنی فلم ہے جس میں ایک اسکرین پر متعدد بڑے نام جگمگا رہے ہیں۔
فلم ’تیری میری کہانیاں‘ تین نامور ہدایت کاروں کی جانب سے پیش کی جارہی ہے جن میں نبیل قریشی، ندیم بیگ اور مرینہ خان شامل ہیں۔
فلم کی کہانی نامور لکھاریوں نے ترتیب دی ہے جو کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں۔ نامور لکھاری خلیل الرحمان قمر، واسع چوہدری، علی عباس نقوی اور باسط نقوی نے فلم کی کہانی ترتیب دی ہے۔

خلیل الرحمان قمر کے کریڈٹ پر پیارے افضل، میرے پاس تم ہو، پنجاب نہیں جاؤں گی، لندن نہیں جاؤں گا، جیسے پروجیکٹس ہیں جبکہ واسع چوہدری میں ہوں شاہد آفریدی، جوانی پھر نہیں آنی 1 اور 2، کا اسکرپٹ لکھ چکے ہیں۔ علی عباس نقوی اور باسط نقوی کے کریڈٹ پر فلم لال کبوتر، موجود ہے۔
ندیم بیگ جنہوں نے ماضی میں بلاک بسٹر فلموں کی ڈائریکشن دی ہے، ان کا کہنا ہے کہ پاکستانی سنیما میں ایسا تجربہ پہلی بار کیا جارہا ہے۔ یہ غیرمعمولی پروجیکٹ ہے۔ فلم بینوں کو اس بار واقعی کچھ نیا دیکھنے کو ملے گا۔
واسع چوہدری کا کہنا ہے کہ فلم میں خلیل الرحمان قمر، ندیم بیگ، نبیل قریشی، مرینہ خان جیسے لوگ ہدایت کار اور لکھاری ہیں جو ایک ہی پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں، ایسا پاکستان کی انٹرٹین منٹ انڈسٹری کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔
خلیل الرحمان قمر کا کہنا ہےکہ ’تیری میری کہانیاں‘ کی خوبصورتی یہ ہے کہ یہ فلم مختلف ہے، یہاں ہر کسی کے لیے کچھ نہ کچھ ہے۔
رومینس، ہارر، سسپنس، تھرل اور کامیڈی سے بھرپور اس فلم کی دلچسپ بات اس کی کاسٹ ہے۔ فلم کی کاسٹ میں پاکستانی انٹرٹین منٹ انڈسٹری کے جانے مانے اداکار شامل ہیں۔ ان میں کچھ ایسے بھی نام ہیں جو پہلی مرتبہ سلور اسکرین پر اپنی اداکاری کے جوہر دکھائیں گے۔




اس فلم کی کہانی کا آخری حصہ ندیم بیگ کی ہدایت کاری میں تخلیق کیا گیا ہے جس کی کاسٹ میں مہوش حیات، زاہد احمد، آمنہ الیاس، خالد انعم، ارجمند رحیم اور وہاج علی شامل ہیں۔ اس کہانی کا نام ’ایک سو تئیسواں‘ ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ وہاج اور مہوش ایک ساتھ اسکرین شیئر کرتے دکھائی دیئے ہیں۔






یہ کہانی ایک شادی شدہ عورت (مہوش حیات) کی ہے جس کی ملاقات ریلوے کمپارٹمنٹ میں ایک انجان مرد (وہاج علی) سے ہوتی ہے جو کہ خود بھی شادی شدہ ہے۔ ان دونوں کرداروں کی میرڈ لائف ڈپریشن سے دوچار ہے۔ مہوش کا شوہر زاہد احمد بیوی سے چھپ کر آمنہ الیاس سے افیئر چلارہا ہے لیکن اس کی بیوی جانتے بوجھتے نظر انداز کرتی ہے۔ اس کہانی کا نام ایک سو تئیسواں ، ہے۔




فلم کی دوسری کہانی کا اسکرپٹ واسع چوہدری نے لکھا ہے جبکہ ڈائریکشن مرینہ خان کی ہے۔ اس کی کاسٹ میں شہریار منور، رمشا خان، سلیم شیخ، بابر علی، لیلیٰ واسطی شامل ہیں۔
پسوڑی، کے ٹائٹل سے بنی اس شارٹ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ رمشا خان کی شہریار سے شادی طے ہے اور نکاح ہونے والا ہے۔ گھر میں شادی کا ماحول ہے لیکن اچانک رمشا کو سنگنگ کمپی ٹیشن کے فائنل میں شرکت کا دعوت نامہ آتا ہے۔ فائنل عین اسی وقت ہے جو نکاح کا ٹائم ہے۔ سنگر بننا رمشا کا بچپن سے خواب ہے۔ وہ یہ موقع جانے نہیں دینا چاہتی۔ شہر یار اس کا ساتھ دیتا ہے اور دلہن صاحبہ شادی کی رسمیں چھوڑ کرگرینڈ فنالے میں پہنچ جاتی ہے۔ اس کے بعد کی کہانی جاننے کے لیے آپ کو سنیماجانا پڑے گا۔






اس کہانی میں آڈیئنس کو یہ سرپرائز دیا گیا ہے کہ تیری میری کہانیاں، کے تینوں ڈائریکٹرز اس سنگنگ کمپی ٹیشن کے ججز ہیں۔
فلم کی کہانی کا پہلا حصہ ہارر کامیڈی پر مبنی ہے جس کی تحریر اور ہدایت کاری نبیل قریشی نے سرانجام دی ہے۔
حقیقی زندگی کا جوڑا سلمان ثاقب (مانی) اور حرا مانی اس کہانی کے مرکزی کردار ہیں۔ عیدالفطرپرمانی کی فلم ’ منی بیک گارنٹی‘ بھی ریلیز ہوچکی ہے۔ جس میں حرا بھی مختصر کردار میں نظر آئی تھی۔ گزشتہ سال عیدالاضحی پر مانی کی ہارر کامیڈی لفنگے، ریلیز ہوئی تھی۔ یوں یہ مسلسل تیسری عید ہے جس پر مانی کی فلم ریلیز ہورہی ہے اور یہ عید ذیادہ خاص اس وجہ سے بھی ہے کہ تیری میری کہانیاں، کے علاوہ مانی کی ایک اور فلم بے بی لیشئز ، بھی عید پر ہی لگ رہی ہے۔




تیری میری کہانیاں، کی پہلی کہانی کا نام ’جن محل‘ ہے جو کہ ایک قدیم بنگلے سے متعلق کہانی ہے جس کے بارے میں مشہور ہے کہ وہاں بھوتوں کا بسیرا ہے۔ یہ کبھی ایک فیملی کا مسکن تھا اور ساجن محل، کے نام سے مشہور تھا۔ کرونا اور لاک ڈاؤن کے سبب بدحالی کا شکار بے روزگار شہنشاہ (مانی) جس کے پاس اپنی فیملی کے لیے سر چھپانے کا ٹھکانہ نہیں ہوتا، اس جن محل، میں چوری چھپے رہنے لگتا ہے۔ اس کے بعد کیا ہوتا ہے، یہ آپ کو فلم دیکھ کر ہی اندازہ ہوگا۔

اس فلم کی پرڈیوسر سیمی نوید کا کہنا ہے کہ یہ ایک بڑے بجٹ کی فلم ہے جسے کراچی کے مختلف مقامات پر فلمایا گیا ہے۔ اگر فلم کی سب سے اچھی بات پوچھی جائے تو وہ یہ ہے کہ تیری میری کہانیاں، میں آپ کو پاکستان کے 3 نامی گرامی ڈائریکٹرز کا کام ایک ساتھ نظر آئے گا۔ یعنی آڈیئنس ایک ٹکٹ میں تین فلمیں انجوائے کرے گی۔
تیری میری کہانیاں، ڈسٹری بیوشن کلب کے توسط سے عیدالاضحی پر ملک بھر کے سنیما گھروں کے ساتھ ورلڈ وائیڈ ریلیز کی جارہی ہے۔