Thursday, September 19, 2024
پہلا صفحہمضامینکراچی کا ایک اور قدیم سنگل اسکرین سنیما رینو، آخری سانسیں لے...

کراچی کا ایک اور قدیم سنگل اسکرین سنیما رینو، آخری سانسیں لے رہا ہے

گارڈن روڈ سے متصل انکل سریا ہاسپٹل کے بالمقابل رینو سنیما بھی کبھی کراچی کے معیاری سنیما گھروں میں شمار ہوتھا تھا۔
اس سنیما کا افتتاح 1963میں دلیپ کمار کی ایک کلاسک فلم داغ، سے ہوا۔
ابتدا میں یہاں انڈین فلموں کی نمائش تواتر سے کی جاتی تھی ۔ پھر جب بھارتی فلموں پر پابندی لگی تو رینو سنیما، پاکستانی فلموں کا مین تھیٹر بن گیا۔
رینو سنیما پر لگنے والی یادگار فلموں میںانورا، ٹھاہ، جیرا بلیڈ، نوکر ووہٹی دا، الزام، دو آنسو، دلربا، دلہن ایک رات کی، خون پسینہ، شریک حیات، اصغرا، ملن، وغیرہ نے یہاں بہت اچھا بزنس کیا۔

ذیادہ تر اس سنیما میں پنجابی فلموں نے اچھا بزنس کیا اور یہ کراچی میں پنجابی فلموں کا مرکز بن گیا تھا۔
آرام دہ نشستوں، کشادگی، ماحول اور دیگر خوبیوں کی وجہ سے اسے ایک معیاری سنیما گھر کا درجہ حاصل تھا اور یہ ایک فیملی سنیما تھا لیکن بعد ازاں جب فلم انڈسٹری کے حالات بدتر ہوئے تو یہ سنیما بھی فحش فلموں کی وجہ سے بدنام زمانہ ہوگیا۔
رینو سنیما کی کنڈیشن اب بھی اتنی بری نہیں ہے جس قدر دیگر قدیم سنیماؤں کا حال ہے لیکن یہ سنیما اپنے مالکان کی عدم توجہی کا شکار ہے اور شاید اب ان کا اسے بحال کرنے کا ارادہ بھی نہیں ہے۔

سنیما کا پروجیکشن روم اس تھیٹر کے شاندار ماضی کی گواہی دیتا ہے لیکن اب یہاں موجود پرانا 35 ایم ایم پروجیکٹر اسکریپ ہوچکا ہے جبکہ فلموں کی اسکریننگ عام گھریلو استعمال والے پروجیکٹر سے کی جاتی ہے۔
ان دنوں رینو سنیما پر ذیادہ تر بی کلاس پنجابی فلمیں یا پرانی اردو فلمیں ڈی وی ڈی پر دکھائی جاتی ہیں۔ جنہیں دیکھنے کے لیے اکا دکا فلم بین سنیما میں دکھائی دے جاتے ہیں۔
اس سنیما کے کاروباری حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے یقینی طور پر کہا جاسکتاہے کہ آنے والے دنوں میں یہ سنیما گھر بھی اپنا وجود برقرار نہیں رکھ پائے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

متعلقہ پوسٹس
- Advertisment -

مقبول ترین

ریسینٹ کمنٹس