Monday, March 10, 2025
پہلا صفحہخبریںیوٹیوبر عادل راجہ کے الزامات پر شوبز انڈسٹری کا شدید ردعمل، بعض...

یوٹیوبر عادل راجہ کے الزامات پر شوبز انڈسٹری کا شدید ردعمل، بعض بڑے ناموں کی پراسرار خاموشی

ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک ہی موضوع زیر بحث ہے۔ عمران خان کی کھل کر حمایت کرنے والے یوٹیوبر عادل راجہ کی بعض فن کاروں پر الزام تراشی اور جواب میں شوبز انڈسٹری کا شدید ردعمل۔ پیر کو اداکارہ سجل علی نے ایک ٹویٹ کیا جس نے ان کے مداحوں کو الجھن میں ڈال دیا۔ بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ مذکورہ بالا ٹویٹ ممکنہ طور پر خواتین فن کاروں کو انڈسٹری میں درپیش جنسی ہراسانی سے متعلق ہے لیکن دراصل اس کا پس منظر کچھ اور ہے۔

سجل علی نے لکھا کہ یہ بہت افسوس ناک ہے کہ ہمارا ملک اخلاقی طور پر پست اور بدصورت ہوتا جا رہا ہے۔ کردار کا قتل انسانیت اور گناہ کی بدترین شکل ہے۔

سجل علی کے فوراً بعد اداکارہ کبریٰ خان نے بھی ایک پیغام شیئر کیا جس میں انہوں نے سجل جیسے جذبات کا اظہار کیا تاہم سنگ مرمر اسٹار نے اپنا موقف پیش کرنے میں زیادہ سخت رویہ اپنایا۔

کبریٰ نے لکھا کہ میں شروع میں خاموش رہی کیونکہ ظاہر ہے کہ ایک جعلی ویڈیو مجھ پر اثرانداز نہیں ہوسکتی لیکن اب بہت ہوگیا۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ کوئی بھی شخص مجھ پر انگلی اٹھا سکتا ہے اور میں جواب نہیں دوں گی تو یہ آپ کی غلط فہمی ہے۔ کبریٰ کے اس اسٹیٹ منٹ نے لوگوں کو معاملے کی گہرائی میں جانے پر اکسایا۔

اس سارے معاملے کا پس منظر دراصل ایک وی لاگر(سابق آرمی میجر) عادل راجہ کا حالیہ وی لاگ ہے جس میں دعوا کیا گیا ہے کہ شوبز انڈسٹری کی کئی ماڈلز اعلیٰ حکام کے ساتھ جسم فروشی میں ملوث ہیں اور انہیں مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
عادل راجہ نے یہ الزام بھی لگایا کہ کئی سیاستدانوں کی ان ماڈلز کے ساتھ نازیبا ویڈیوز بھی مبینہ طور پر ریکارڈ کی گئیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ گمنام ذرائع نے بتایا کہ اس میں چار نامور اداکارائیں شامل ہیں۔ اگرچہ عادل نے ان اداکاروں کے نام مکمل طور پر نہیں بتائے جن پر انہوں نے الزام لگایا لیکن عادل راجہ نے ان کے ناموں کے ابتدائی حروف واضح کیے۔

عادل نے اداکاروں کے نام نہیں بتائے لیکن ٹویٹر پر بہت سے لوگوں نے قیاس کیا کہ وہ ماہرہ خان، کبریٰ خان، مہوش حیات اور سجل علی کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ عادل راجہ کے بیان کے ساتھ اداکاروں کی تصاویر مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر وائرل ہوگئیں۔
کبریٰ نے عادل کے خلاف مقدمہ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے اپنے بیان میں مزید کہا کہ لوگوں پر الزامات لگانے سے پہلے کچھ ثبوت اکھٹے کرو۔ آپ کے پاس اس ثبوت کے ساتھ آنے کے لیے صرف تین دن ہیں۔ جس کا آپ دعویٰ کرتے ہیں کہ سچ ہے۔ یا تو اپنا بیان واپس لیں اور عوامی طور پر معافی مانگیں یا میں آپ پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کروں گی۔ اور فکر نہ کریں، آپ کی خوش قسمتی ہے کہ میں صرف یہاں کی نہیں ہوں، میں برطانیہ سے ہوں، اس لیے اگر مجھے کچھ کرنا پڑا تو میں وہاں آؤں گی۔ کیونکہ میں سچ کے ساتھ ہوں اور کسی کے باپ سے نہیں ڈرتی۔

تاہم عادل راجہ نے وضاحت دی ہے کہ اس نے کبریٰ سمیت کسی کا نام نہیں لیا۔
کبریٰ کے بعد مہوش حیات نے ٹوئٹر پر پیغام شیئر کیا کہ لوگ اپنی کم مقبولیت کی وجہ سے انسانیت کو بھول جاتے ہیں۔ امید ہے کہ آپ اپنی دو منٹ کی شہرت سے لطف اندوز ہوں گے۔ صرف ایک اداکارہ ہونے کی وجہ سے اس کا یہ مطلب نہیں کہ میرے نام پرکیچڑ اچھالا جائے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ آپ کو کسی ایسے شخص کے بارے میں بے بنیاد الزامات اور تہمت لگانے پر شرم آنی چاہیے جس کے بارے میں آپ کچھ نہیں جانتے اور اس سے ذیادہ شرم ان کو آنی چاہیے جو اس بکواس پر یقین رکھتے ہیں۔ میں کسی کو اپنے نام کو بدنام کرنے کی اجازت نہیں دوں گی۔

زارا نور عباس نے لکھا کہ آزادیٔ اظہار کا مطلب یہ نہیں کہ کوئی ایک دن اٹھ کر خواتین کو مردوں کے ساتھ اس طرح جوڑ سکتا ہے۔ ایک اداکارہ ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ خاموش ہو جائے گی کیونکہ آپ اسے اس کے پروفیشن کی وجہ سے بدنام کریں گے۔
عادل راجہ نے اس کے بعد ٹویٹر پر جاکر ان الزامات پر وضاحت پیش کی جو انہوں نے اداکاروں کے خلاف لگائے تھے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ پاکستان اور بیرون ملک ماڈلز، اداکاراؤں اور مشہور شخصیات میں بے شمار نام ہیں، جن کے نام کے ابتدائی حروف میں نے بیان کیے۔

میں اس سلسلے میں کسی بھی فورم یا سوشل میڈیا پر، کسی کی بھی طرف سے جن مشہور شخصیات کے ناموں کا ذکر کیا جا رہا ہے، اس عمل کی حمایت نہیں کرتا۔ میں سوشل میڈیا کے رجحانات اور ہمارے معاشرے کی ذہنیت پر حیران ہوں۔ میں کچھ اداکاراؤں کی بدنامی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ہونے والی بحث پر مایوس اور شرمندہ ہوں۔ مجھے لگتا ہے کہ ایسا اصل مسئلے اور سوال سے توجہ ہٹانے کے لیے کیا گیا ہے۔ اس بارے میں مجھے ذرائع نے پہلے ہی آگاہ کردیا تھا کہ میرے خلاف ردعمل میں ایسی کوئی مہم شروع کی جائے گی۔

اس سارے معاملے کا ایک اور دلچسپ مگر افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ شوبز انڈسٹری کے بیشتر اداکار اپنا ردعمل نہیں دے رہے۔ خصوصاً بعض بڑے اداکاروں نے اس معاملے میں اپنی ساتھی اداکاراؤں کو تنہا چھوڑ دیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

متعلقہ پوسٹس
- Advertisment -

مقبول ترین

ریسینٹ کمنٹس