فواد خان اور ماہرہ خان کے مداحوں کو اس ہفتے ریلیز ہونے والی رومینٹک میوزیکل نیلوفر، کی بدترین ناکامی کا افسوس ہے تو پاکستانی فلم میکرز میں اس باکس آفس ڈیزاسٹر کو لے کرکافی تشویش پائی جاتی ہے کیونکہ فواد اور ماہرہ وہ اسٹارز ہیں جنہیں موجودہ دور میں کسی بھی فلم کی کامیابی کا ضامن سمجھا جاتا تھا۔ دی لیجنڈ آف مولا جٹ، کی ورلڈ وائیڈ سکسیس کے بعد اس جوڑی کی باکس آفس ورتھ مذید بڑھ گئی تھی لیکن نیلوفر، کی باکس آفس پر ناکامی کے بعد ایسا مانا جارہا ہے کہ شاید ماہرہ کا کیریئر اس ڈیزاسٹر کے بعد تقریباً فنش ہوچکا ہے۔ فواد خان کو شاید واپسی کا دوبارہ موقع مل جائے لیکن فواد کی بیک ٹو بیک تین فلاپس کے بعد اب یہ نام بھی پاکستانی سنیما پر کامیابی کی سو فیصد ضمانت نہیں رہا۔
فواد کی حالیہ فلاپس میں پاکستانی مووی منی بیک گارنٹی، اسی سال ریلیز ہونے والی بولی وڈ مووی عبیر گلال، اور اب نیلوفر، شامل ہیں۔
ان تینوں فلموں کو بگسٹ ڈیزاسٹر ز کی کیٹے گری میں شمار کیا جاسکتا ہے۔
نیلوفر، کے حوالے سے یہ بات کافی دلچسپ ہے کہ فواد خان اس فلم کے ایگزیکٹیو پروڈیوسر ہونے کے باوجود اس فلم کو ریلیز کرنا نہیں چاہتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ نیلوفر، کئی سال التوا کا شکار رہی تاہم فائنلی اس فلم کے پروڈیوسرز اور ڈائریکٹر کے درمیان معاملات طے پاگئے اور یہ فلم زبردست پروموشن اور مارکیٹنگ کے ساتھ 28نومبر کوورلڈ وائیڈ ریلیز کردی گئی۔
نیلوفر، کا بجٹ 18کروڑ روپے بتایا گیا ہے جبکہ فلم کی پروموشن پر20کروڑ روپے خرچ کردیے گئے۔
پاکستان کے علاوہ نیلوفر، یونائیٹڈ اسٹیٹس، کینیڈا، یوکے، آسٹریلیا، یو اے ای، اورگلف کنٹریز میں ریلیز کی گئی لیکن پاکستان سمیت اوور سیز میں بھی اس فلم کو مایوس کن ریسپانس ملا۔
باکس آفس پاکستان کو موصولہ بزنس رپورٹ کے مطابق نیلوفر، ریلیز کے ابتدائی چھے دنوں میں ورلڈ وائیڈ محض گیارہ کروڑ ساٹھ لاکھ روپے کا بزنس ہی کرسکی۔

پاکستان میںبھی یہ فلم اچھی اوپننگ سے محروم رہی جوکہ ٹریڈ جغادریوں کے لیے خاصا حیران کن ہے۔
نیلوفر، نے پاکستان میں اوپننگ ڈے پر محض 85لاکھ روپے کا بزنس کیا۔ کلیکشنز میں دوسرے روز کچھ بہتری آئی اور فلم کے کلیکشنز ایک کروڑ بیس لاکھ تک گئے۔ سنڈے کو فلم کے کلیکشنز ایک کروڑ پانچ لاکھ رہے۔
یوں فرسٹ ویک اینڈ تک نیلوفر، محض تین کروڑ دس لاکھ روپے ہی کماسکی۔
ویک اینڈ کے بعد نیلوفر، کے بزنس میں مذید ڈکلائن دیکھا گیا۔ مجموعی طور پر چھے دنوں میں نیلوفر، کا ڈومیسٹک باکس آفس چار کروڑ 66 لاکھ کا ہوا۔
ان فگرز کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا مشکل نہیں ہے کہ نیلوفر، اس دہائی کا بگسٹ ڈیزاسٹر ہے۔
اس ناکامی کی وجوہات میں یہ بات اہم ہے کہ اسٹارکاسٹ اور ہیوی پروموشن کے باوجود میکرز اس فلم کی ہائپ کری ایٹ کرنے میں ناکام رہے، جس کی وجہ سے یہ فلم غیرمعمولی پروموشن کا ایڈوانٹج لینے میں ناکام رہی۔ لاہور میں فلم کے گرینڈ پریمیئر کے بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ری ویوز اور ری ایکشنز نے بھی نیلوفر، کی ناکامی میں کردار ادا کیا۔



