ساتھی رپورٹر: علی گیلانی
فوٹوگرافی: وسیم رحمان
شاہد فلمز اور مانڈوی والا انٹرٹین منٹ کے زیراہتمام لاہور کے مقامی سنیما میں کامران شاہد کی ڈائریکشن میں بنی فلم ’ہوئے تم اجنبی‘ کے حوالے سے میڈیا بریفنگ اور ٹریلر لانچنگ کی تقریب ہوئی جس میں فلم کے تقسیم کار ندیم مانڈوی والا، سینئر جرنلسٹ مجیب الرحمن شامی، سینئر صحافی حفیظ اللہ نیازی، اینکر پرسن منیب فاروق، ارشاد احمد بھٹی، چیئرمین فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن چوہدری ذوالفقار مانا، پروڈیوسر ڈائریکٹر شہزاد رفیق، راشد خواجہ، شاعرعباس تابش سمیت فلم میں نمایاں کردار ادا کرنے والے سہیل احمد، محمود اسلم، شفقت چیمہ، میکال ذوالفقار وغیرہ نے شرکت کی۔ عباس تابش نے اپنے مخصوص انداز میں فلم کا نغمہ پڑھ کر سنایا۔

اس تقریب کی میزبانی کے فرائض فاروق حسن نے انجام دیئے۔ میڈیا کے نمائندوں نے فلم کے ٹریلر کو بےحد سراہا۔ اس فلم میں میکال ذوالفقار کے مقابل سعدیہ خان نے ہیروئن کا کردار ادا کیا ہے جبکہ دیگر اداکاروں میں سہیل احمد، محمود اسلم، شفقت چیمہ، ثمینہ پیرزادہ، عائشہ عمر، شمعون عباسی، علی خان اور شاہد حمید نمایاں ہیں۔ اس فلم کے مصنف بھی کامران شاہد ہیں۔ فلم ہوئے تم اجنبی، سقوط ڈھاکہ کے پس منظر میں بنائی گئی ہے۔ پاکستان بھر میں مانڈوی والا انٹرٹین منٹ کی جانب سے فلم کو عیدالفطر پر ریلیز کیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

بطور ڈائریکٹر اپنی پہلی فلم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے معروف اینکر کامران شاہد نے کہا کہ ‘ہوئے تم اجنبی’ میں 70 کی دہائی کی ایک ادھوری محبت کو پیش کیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں کامران شاہد نے کہا کہ میں اس فلم کا رائٹر اور ڈائریکٹر ہوں، جہاں تک سرمایہ کاری کا تعلق ہے تو اس کے بارے میں شاہد صاحب سے پوچھیں۔ یہ بات سچ ہے کہ آئی ایس پی آر نے ہمارے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا ہے۔ ہر کردار کے لیے اداکاروں کا چناﺅ بہت سوچ بچار کے بعد کیا گیا۔ اس فلم میں 9 گانے شامل ہیں۔ فلم کا ٹائٹل سونگ علی ظفر کی آواز میں ریکارڈ کیا گیا ہے جو معروف شاعر عباس تابش نے لکھا ہے۔

سینئر جرنلسٹ مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ کامران شاہد کو اللہ نے بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ وہ جو بھی کام کرتے ہیں، اس میں کامران ہوتے ہیں۔ اس فلم کا ٹریلر اور فن کاروں کا کام دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔ پاکستان میں ایسی فلمیں بہت کم دیکھنے کو ملتی ہیں۔ میں ایسا اس لیے کہہ رہا ہوں کہ ایک زمانے میں سینسر بورڈ کا ممبر رہا تو بار بار فلمیں دیکھنے کا موقع ملا۔ کامران شاہد کی یہ فلم رومینٹک ہے۔ اس میں وہ سب کچھ ہے جو شائقین دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اس فلم کے ذریعے تاریخ کا قرض اتارا ہے۔ مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ میں یہ فلم بنانے پر کامران شاہد اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ سہیل احمد کے لیے صرف اتنا کہوں گا کہ وہ ہر کردارخوب ادا کرتے ہیں۔ سہیل احمد نے کہا کہ میں ہوئے تم اجنبی، میں ایک منفرد کردار میں نظر آﺅں گا۔ کامران شاہد کے کام کی جتنی بھی تعریف کی جائے، کم ہے۔ محمود اسلم کا کہنا تھا کہ کامران شاہد کے ساتھ فلم میں کام کرنے کا مزا آیا۔ یہ فلم کامیابی کے نئے ریکارڈ قائم کرے گی۔ اس کی خاص بات کرداروں کی مناسبت سے فن کاروں کا انتخاب ہے۔ دیکھنے والوں کے لیے یہ ایک تحفہ ہے۔ ہوئے تم اجنبی، کی موسیقی سب کو پسند آئے گی۔