جاوید اقبال، 24 دسمبر کو نمائش کے لیے پیش کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، جس کی کاسٹ میں یاسر حسین، عائشہ عمر، پارس مسرور، رابعہ کلثوم، عامر یامین، افرا خالد، کلیم غوری اور خالد بن شاہین شامل ہیں۔ فلم کے پروڈیوسر جاوید احمد ککے پوتو ہیں جنہوں نے خود بھی اس فلم میں ایک اہم کردار نبھایا ہے۔
لاہور کے مشہور زمانہ سیریل کلر جاوید اقبال کی سچی کہانی پر بننے والی اس فلم کا بے چینی سے انتظار کیا جارہا ہے۔
لاہور کے رہائشی جاوید اقبال نے 1998 اور 1999 کے دوران تقریباً 100 بچوں کو زیادتی کرنے کے بعد بے دردی سے موت کے گھاٹ اُتار دیا تھا اور اعتراف جرم کر کے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔ فلم کے پروڈیوسر اور ڈائریکٹر جاوید احمد نے بتایا کہ جاوید اقبال، شروع سے ایک ایسا کردار رہا ہے جس نے مجھے بہت متوجہ کیا کیونکہ ہمارے معاشرے میں ذہنی بیماری کو بیماری نہیں سمجھا جاتا۔ جاوید اقبال کی تصویروں اور ویڈیوز کو دیکھیں، اصل زندگی میں اگر یہ آدمی آپ کے پاس سے بھی گزر جاتا تو آپ کو خبر بھی نہ ہوتی کہ اندر سے کتنا گھناؤنا ہے تو اس بات نے مجھے فلم بنانے پر مجبور کیا تاکہ لوگوں کو شعور اور آگاہی ملے کہ ان کے اردگرد کوئی ایسا شخص موجود تو نہیں جو ان کے لیے یا بچوں کے لیے کسی قسم کا خطرہ بن سکتا ہے۔
اس فلم میں جاوید اقبال کے کردار کو نبھانے کے لیے اداکار یاسر حسین کا ہی انتخاب کیوں کیا؟ اس حوالے سے جاوید احمد نے بتایا کہ اس فلم کے لیے پہلی چوائس یاسر حسین ہی تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ یاسر مجھے جاوید اقبال کے کردار کے بہت قریب لگے۔ جاوید اقبال کا جو لہجہ تھا وہ ان کے لیے اپنانا مشکل نہیں تھا، تیسری بات یہ کہ یاسر تھیٹر کے منجھے ہوئے اداکار ہیں۔