پاکستان بھر میں سنیما گھر کھلنے کے ساتھ ہی نئی فلموں کی نمائش کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ سنیماؤں کی رونقیں بحال کرنے کے لیے جہاں ایک طرف غیر ملکی پنجابی فلموں کی نمائش کے امکانات روشن ہیں ، دوسری جانب کئی پاکستانی فلموں کی نمائش کی تیاریاں بھی جاری ہیں۔
ڈائریکٹر نبیل قریشی کی فلم ’کھیل کھیل میں‘ 19 نومبر کو نمائش کے لیے پیش کی جارہی ہے، جس کے تقسیم کار ایوریڈی پکچرز ہیں۔ اس کے اگلے ہفتے ڈائریکٹر جاوید احمد کی ’شینوگئی‘ ریلیز کی جائے گی۔ یہ فلم میٹرو لائیو موویز کے بینر تلے نمائش کے لیے پیش کی جارہی ہے۔ اسی ادارے کی ہارر کامیڈی فلم ’اُدھم پٹخ‘ 10 دسمبر کو ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
اُدھم پٹخ، زومبی ہارر کامیڈی مووی ہے جس کی کاسٹ میں فیضان شیخ، حرا عمر، علی رضوی، شبانہ حسن، طہٰ ہمایوں، عامر یامین، عائشہ فراز، عمران سونو اور یونس خان شامل ہیں۔
یہ حقیقت ہے کہ او ٹی ٹی پلیٹ فارمز ہوں یا ہوم تھیٹرز، کسی بھی صورت سنیما کے روایتی ماحول کا نعم البدل نہیں ہوسکتے۔ لاک ڈاؤن کے دوران سینماز بند ہونے کے باجود فلمز کی پروڈکشن جاری رہی اور فلم میکرز پر امید ہیں کہ ہمارے سنیماؤں کی رونقیں جلدبحال ہوں گی جس کی مثال امریکہ، برطانیہ سمیت کئی ملکوں میں نئی فلموں کاباکس آفس بزنس ہے۔
اُدھم پٹخ، ہالی وڈ طرز کی ہارر کامیڈی فلم ہے جس کے ٹریلر نے سوشل میڈیا پر ریلیز ہوتے ہی لوگوں کی توجہ حاصل کرلی۔ فلم کے بعض کامیڈی ڈائیلاگز پر سوشل میڈیا صارفین کے دلچسپ تبصرے بھی سامنے آئے ہیں۔
اُدھم پٹخ، کی کہانی زومبیوں کی دُنیا کے گرد گھومتی ہے۔ حشمت ایک بزدل، ٹھرکی، کمینہ صفت اور خودغرض فطرت کا مالک ادھیڑ عمر پروگرام ڈائریکٹر ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے لیے وہ ”جو ڈرا وہ مرا“ کے نام سے پروگرام کرتاہے۔ جس میں وہ ہر ہفتے کسی ایک آسیب زدہ جگہ کا دورہ کرکے وہاں سے متعلق دستاویزی پروگرام کرتے ہیں۔حشمت کی ٹیم میں اس کی ہوسٹ نبیلہ ہے جو بہت خوبصورت نوجوان لڑکی ہے۔ اس کی خوبصورتی کی وجہ سے ہی حشمت نے اسے ہوسٹ بنارکھا ہے۔ حشمت کی ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر شائستہ نام کی ایک سنجیدہ لڑکی ہے۔ شائستہ انتہائی بے باک اور منہ پھٹ لڑکی ہے۔ عموما پتلی سی ٹی شرٹ اور جینز میں ملبوس رہتی ہے مگرکسی کی مجال نہیں کہ اس سے چھیڑ چھاڑ کرسکے۔ اس کی بدتمیزی کی وجہ سے حشمت بھی اس سے ڈرتا ہے۔
حشمت کی بیوی سحر ایک شکی مزاج عورت ہے۔ حشمت نے اسے فلموں میں ہیروئن بنانے کا لالچ دے کر اس سے شادی کرلی مگر وہ فلم کبھی بن نہیں پائی۔ حشمت اپنی ٹیم کے ساتھ ہائی وے سے دور گھنے جنگل سے متصل ایک فارم ہاوس میں پروگرام کی ریکارڈنگ کے لیے جاتا ہے۔ اچانک کریو ممبرز ایک ایک کرکے زومبی بننے لگتے ہیں۔ اس کے بعد وہ جس کو کاٹتے ہیں، وہ بھی زومبی بن جاتا ہے۔ زومبیز کے حملہ کرنے پر حشمت، اشفاق، نبیلہ، شائستہ، سحر وغیرہ ان سب کا کیسے مقابلہ کرتے ہیں، وہ سب انتہائی دلچسپ انداز میں دکھایا گیا ہے۔
کے کے فلمز کی پروڈکشن اُدھم پٹخ، میٹرو لائیو موویز کے بینر تلے 10 دسمبر سے ملک بھر کے سنیماؤں میں ریلیز کی جارہی ہے۔