نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) نے ملک میں کرونا کے پھیلاؤ کی شرح میں کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے ویکسین لگوانے والے افراد کے لیے ملک بھرکے سنیماگھر کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ این پی آئیز کا نفاذ 16 سے 31 اکتوبر تک جاری رہے گا اور 28 اکتوبر کو این سی او سی کے اجلاس میں موجودہ این پی آئیز پر نظر ثانی کی جائے گی۔
حکومت کی جانب سے اس فیصلے کا فلمی حلقوں نے خیرمقدم کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ سنیماگھروں کو کھولنے کے اجازت نامے کے ساتھ ساتھ سنیما اور فلم انڈسٹری کے لیے ریلیف پیکج کا بھی اعلان کیا جائے تاکہ تباہ حال انڈسٹری کی بحالی ممکن ہوسکے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال مارچ سے تاحال سنیما گھروں کی بندش کو بیس ماہ گزرچکے ہیں اور کئی سنیما گھر کرائے اور بجلی کے بلوں کی مد میں لاکھوں روپے کے بوجھ تلے دبے ہیں۔ اس وجہ سے ملک میں کئی سنیما گھردوبارہ بحالی کی پوزیشن میں ہی نہیں ہیں۔
این سی او سی کی جانب سے سنیما گھر کھولے جانے کے اعلان کے بعد پنجاب اور سندھ سرکٹ کے کئی سنیما گھروں نے 22 اکتوبر سے اپنے سنیما کھولنے اور فلموں کی نمائش کا اعلان بھی کردیا ہے۔ سنیما گھروں کو رات ایک بجے تک شوز چلانے کی اجازت دی گئی ہے۔
طویل انتظار کے بعد پاکستان بھر کے سنیما گھرکھلنے کے اعلان کے ساتھ وہ فلم ساز متحرک ہوگئے ہیں جن کی فلمیں نمائش کے لیے تیار ہیں۔ آنے والے ہفتوں میں جن فلموں کی نمائش متوقع ہے، ان میں ڈائریکٹر ابو علیحہ کی دو فلمیں ’شینو گئی‘ اور’اُدھم پٹخ‘، سید عاطف علی کی ’پیچھے تو دیکھو‘، وجاہت رؤف کی ’پردے میں رہنے دو‘، اورمنیش پوار کی یارا وے، شامل ہیں۔