اسکینڈل کوئین اور اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے خبروں کی زینت بنی رہنے والی اداکارہ میرا کے نئے بیان نے ایک مرتبہ پھر سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کروالی ہے جس میں فلمسٹار نے کہا ہے کہ مجھ پر کیسز کی وجہ سے فلم انڈسٹری کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ میرا نے دعویٰ کیا کہ ان پر بنائے جانے والے کیسز کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کار
بھاگ گئے۔
میرا کا مزید کہنا تھا کہ اگر مجھ پر کیسز نہ بنائے جاتے تو ملک میں سرمایہ کاروں نے آنا تھا مگر کیسز کی وجہ سے سرمایہ کار بھی بھاگ گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ فلم انڈسٹری کے لیے جو فنڈنگ پاکستان میں آنی تھی، جن سرمایہ کاروں نے یہاں پیسہ لگانا تھا اور جو بزنس کمیونٹی پاکستان فلم انڈسٹری کو سپورٹ کرتی تھی وہ سب پیچھے ہٹ گئے جبکہ ان کیسز کی وجہ سے پاکستان فلم انڈسٹری کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔
اداکارہ نے کہا کہ اگر مجھ پر یہ کیسز نہ بنائے جاتے تو بہت ساری فلمیں سیٹ پر ہوتیں اور انڈسٹری بھی شائد بند نہ ہوتی جبکہ میں دس سال سے کہہ رہی ہوں کہ شوٹنگ کے دوران ہم صرف جھوٹ بولتے ہیں۔ میں ایکٹنگ کرتی ہوں جس کا مطلب ہے جھوٹ بولتی ہوں۔
قبل ازیں سیشن کورٹ میں اداکارہ میرا کی تکذیب نکاح کیس میں اپیل پر سماعت 5اکتوبر تک ملتوی کردی گئی جبکہ اداکارہ کمرہ عدالت میں رو پڑیں اور جج کو جلد فیصلے کی استدعا کردی۔
میرا نے کمرہ عدالت میں آبدیدہ انداز میں کہا کہ جج صاحب! دس سال سے انصاف مانگ رہی ہوں، انصاف دیا جائے۔
تکذیب نکاح کیس میں ایڈیشنل سیشن جج محمد خان نے سماعت کی جس دوران اداکارہ میرا برقعہ پہن کر پیش ہوئیں اور ترمیمی شواہد پیش کئے۔ میرا نے اپنے بیان میں کہا کہ کہا کہ عتیق الرحمان نے شوٹنگ کے دوران تصاویر بنا کر جعلی نکاح کا دعویٰ کیا، انصاف مانگتے مانگتے 10سال ہوچکے، مجھے انصاف دیا
جائے جبکہ میرا کو عدالت میں اونچی آواز میں بات کرنے سے بھی روک دیا گیا جس پر اداکارہ نے کہا کہ میں امریکہ کی عدالت میں بھی پیش ہوئی تھیں ،وہاں پر میری بات کو غور سے سنا گیا۔
ان کامزید کہنا تھا کہ میں نے نکاح نہیں کیا، نہیں کیا، نہیں کیا، کیوں میری زبردستی شادی کی باتیں پھیلی ہوئی ہیں، کوئی بھی کہہ دے تو کیا میں نے اس سے بھی نکاح کیا ہوا ہوگا؟
عدالت نے قانونی نکات طلب کرتے ہوئے سماعت 5اکتوبر تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ اداکارہ میرا نے فیملی کورٹ کی جانب سے عتیق الرحمان کی بیوی قرار دینے کے فیصلے کو سیشن عدالت میں چیلنج کر رکھا ہے۔